زرداری صدر، شہباز وزیراعظم ؛حکومت سازی کیلئے معاہدہ طے

0
126

اسلام آباد (پاکستان نیوز) پاکستان میں عام انتخابات کے تقریباً دو ہفتے بعد ملک میں سیاسی غیر یقینی کی صورتحال بالآخر ختم ہو رہی ہے کیونکہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر اتحادی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ان جماعتوں کی متوقع اتحادی حکومت کو جہاں’پی ڈی ایم ٹْو’ کا نام دیا جارہا ہے وہیں اب مزید سوالات بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ کیا یہ حکومت کامیابی سے چل سکے گی؟ آٹھ فروری کے عام انتخابات کے نتائج آنے کے بعد جہاں مسلم لیگ کی جانب سے وفاق میں حکومت سازی کے حوالے سے واضح دلچسپی سامنے آئی وہیں پیپلز پارٹی ایسی کسی کوشش سے گریزاں دکھائی دی تاہم بات چیت کے متعدد ادوار کے بعد منگل کی شب دونوں جماعتوں کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی ملک میں اگلی حکومت بنائیں گی اور نئے حکومتی اتحاد کے تحت شہباز شریف وزارتِ عظمیٰ جبکہ آصف علی زرداری عہد صدارت کے لیے دونوں جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ قومی اسمبلی کا سپیکر مسلم لیگ ن جبکہ ڈپٹی سپیکر پیپلز پارٹی سے ہو گا جبکہ ایوانِ بالا یعنی سینیٹ میں چیئرمین پیپلزپارٹی سے جبکہ ڈپٹی چیئرمین کی نشست ن لیگ کے پاس ہو گی۔نئے حکومتی فارمولے کے تحت خیبر پختونخوا اور پنجاب کا گورنر پیپلز پارٹی سے ہو گا جبکہ بلوچستان اور سندھ میں گورنر نون لیگ کے ہوں گے۔مسلم لیگ ن کے سینیٹرعرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ‘اگر صحیح بات کی جائے تو یہ ایک کٹھن سفر ہوگا۔بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘اس سے پہلے کی پی ڈی ایم میں 16 جماعتوں کا اتحاد تھا۔پچھلے اتحاد میں اتفاق تھا۔ اس بار مسلم لیگ ن کے علاوہ دیگر جماعتیں کشتی میں سوار ہونے کی بجائے ساحل پر کھڑا ہونا چاہتی ہیں اور ساحل پر کھڑا ہونے والا تماشہ دیکھنے والوں میں سے ہوتا ہے، ساتھ دینے والوں میں سے نہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here