شُف شُف سرکار”فراڈ”

0
20
شمیم سیّد
شمیم سیّد

اقرار الحسن کا نام ہمارے ملک میں ایک جانا پہچانا نام ہے، جہاں لوگ اس کی عزت بھی کرتے ہیں وہیں کچھ لوگ اس پر الزام لگاتے ہیں، اس سے پہلے بھی اقرار الحسن پر کالم لکھ چکا ہوں، جب وہ جعلی پیروں، دھوکہ بازوں، ملاوٹ کرنے والوں، ملک میں لوٹ مار کرنیوالوں کو بے نقاب کرتا تھا اور اس کو وہاں پر زود کوب بھی کیا جاتا تھا لیکن وہ اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر وہاں پہنچ جاتا تھا یہی چیزیں اس کی وجہ شہرت بنیں، اب جو کچھ ہوا ہے جس پر ہمارے ملک کے بڑے بڑے جید علماء اکرام، بڑے بڑے گدی نشینوں کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا جبکہ اُکا دُکا علماء اکرام نے اقرار الحسن کو خراج تحسین پیش کیا ہے، جو شخص پچھلے بیس سالوں سے غریب عوام کو دھوکہ دے رہا ہے اور اپنے آپ کو ولی اللہ قرار دے رہا ہے بادشاہ سرکار پوری دنیا میں لوگوں کو بیوقوف بنا رہا ہے اور ہزاروں لوگ اس کی شعبدہ بازیوں میں آرہے ہیں یقیناً کچھ لوگوں کو فائدہ ہوا ہوگا۔ لیکن جس طرح وہ لوگوں کے منہ سے کیلیں نکال رہا ہے آنکھوں سے زنجیریں نکال رہا ہے اور اپنے آپ کو ولی اللہ قرار دینا، نبی اور انبیاء کا کام ہوتا ہے بتانا کہ میں اللہ کا نبی ہوں تاکہ لوگوں کو معلوم ہو سکے ولی کا کام یہ نہیں ہے ولی کو تو لوگ اس کے کام دیکھ کر شریعت پر کتنا عمل ہے، ولی کی کرامات ہوتی ہیں لیکن اس طرح کی نہیں ہوتیں جس طرح ختم نبوت کا سہارا لے کر غریب عوام کو دھوکہ دے رہا ہے مسئلہ یہ نہیں ہے کہ وہ کیا کر رہا ہے مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے لوگ اس کے جھانسے میں کیسے آرہے ہیں۔ ہزاروں لوگ وہاں آکر لنگر کھاتے ہیں، ان کو کھانا ملتا ہے اور یہ شخص اپنی ولایت دکھاتا ہے۔ اقرار الحسن نے کئی ہفتوں سے اس کیخلاف پروگرام کیے اور آنکھوں سے زنجیر اور موتی بھی نکال کر دیکھ لئے اور ان لوگوں کے انٹرویو بھی دکھائے جن کے عزیزوں کو اس شخص نے مروا دیا اپنے جعلی علاج سے اس طرح کی شاہانہ زندگی گزارنے والے کا ذریعہ معاش کیا ہے اور کس طرح وہ لوگوں کو دھوکہ دے رہا ہے ہمارے ملک میں اس طرح کے کتنے شعبدہ باز ہونگے جو کہ یہ کام کر رہے ہیں لیکن وہ اس طرح اپنے آپ کو ظاہر نہیں کرتے اور ہماری حکومت کو چاہیے کہ ایسے لوگوں کیخلاف کارروائی کرے، اور اب تو وہ خود پھنس گیا ہے اس نے اقرار الحسن کیخلاف مقدمہ دائر کر دیاہے اور اب عدالت میں یہ فیصلہ ہو جائیگا کہ وہ کتنا بڑا ولی ہے۔ جس طرح اقرار الحسن نے اس کے آستانے پر جا کر اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالا، اس پر اقرار الحسن کی دلیری پر داد نہ دینا زیادتی ہوگی، کم از کم کچھ نہ ہوا لیکن اقرار الحسن نے اس کے منہ سے یہ کہلوا لیا کہ وہ ولی نہیں ہے اس کو جو کچھ بھی ملا ہے وہ اس کے بزرگوں سے ملا ہے وہ ایک قرآنی آیت بھی پڑھ کر نہیں سنا سکا، اور صرف بسم اللہ کہہ کر وہ پھونک مار دیتا ہے اور ہزاروں مریض ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح کا ایک شعبدہ باز امریکہ میں بھی تھا جس نے ہزاروں کی تعداد میں اپنے بندے رکھے ہوئے تھے اور وہ اس پر پھونک مارتا تھا اور وہ ٹھیک ہو جاتے تھے، وہ بہت بڑی این جی او بھی چلاتا تھا ٹی وی پروگرام بھی کرتا تھا، Benny Hinn منسٹر کے نام سے ساری دنیا میں پروگرام کرتا تھا وہ بھی ایک فراڈ نکلا، اسی طرح ہمارے ملک میں یہ بادشاہ سرکار آگئی ہے اور اس کے ہزاروں خریدے ہوئے لوگ مریض بن کر آتے ہیں اور وہ پھونک مار کر انہیں ٹھیک کر دیتا ہے۔ وہ صرف انہی مریضوں کو دیکھتا ہے جو اس کے پاس آتے ہیں۔ وہ کسی ہسپتال میں جا کر مریضوں کو ٹھیک نہیں کرتا۔ بہرحال اب وقت آگیا ہے کہ اس کا پردہ فاش ہونے والا ہے اور وہ اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والا ہے اور ہمارے مظلوم عوام اس کے چُنگل سے آزاد ہو جائینگے۔ ہمارے علماء اکرام اور جو آستانوں کے صوفیا ہیں انہیں چاہیے کہ وہ آگے آئیں اور اس کیخلاف اقرار الحسن کا ساتھ دیں، اقرار الحسن نے تو تہیہ کر لیا ہے کہ چاہے اس کی جان چلی جائے وہ اس شعبدہ باز کو نہیں چھوڑے گا، اور اس فراڈیے شُف شُف سرکار کو ننگا کر دیگا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here