بائیڈن! غزہ پر آپ کی انسانیت کہاں گئی، الہان عمر

0
27

غزہ، نیویارک (پاکستان نیوز) مسلم امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے صدر بائیڈن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا حماس اور اسرائیل میں جاری جنگ پر آپ کی انسانیت کہاں ہے، آپ کیسے لاشوں کے ڈھیر دیکھ کر اپنی دوستیاں برقرار رکھ سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اسرائیل فلسطین جنگ کے حوالے سے اجلاس جمعرات کو ہو گا۔ غزہ میں24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 182 بچوں سمیت مزید 704 فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 5800 تک پہنچ گئی ہے۔ غزہ کے شمال میں الشاتی اور جنوب میں خان یونس پناہ گزین کیمپس پر حملے میں بچوں سمیت مزید 56 فلسطینی بچے شہید ہوگئے۔ اسرائیلی بمباری سے اب تک شہید ہونے والوں میں2360بچے اور 1100 خواتین شامل ہیں جبکہ کل زخمیوںکی تعداد 15 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جنہیں ہسپتالوں میں دواؤں اور ایندھن کی قلت کے باعث مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ غزہ میں گزشتہ شب اسرائیلی بمباری سے تباہ عمارتوں کے ملبے سے زخمیوں نکالے جانے کا سلسلہ جاری رہا، آلات اور مشینری نہ ہونے کے باعث کنکریٹ کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنا مشکل ہوگیا۔ غزہ میں 830 بچوں سمیت 1500 افراد لاپتہ ہیں جن کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ اسرائیلی حملوں میں24 گھنٹوں میں اقوام متحدہ کے مزید6 کارکن مارے گئے، عالمی ادارے کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک ہونے والے عملے کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔ عالمی این جی او سیو دی چلڈرن نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، تنظیم کے مطابق غزہ پٹی میں تقریباً 10 لاکھ بچے محصور ہیں۔ مصری چیک پوسٹ پر حملے کے بعد 40 ٹرکوں کا امدادی قافلہ رفح بارڈر پر پھنس کر رہ گیا۔ دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 95 ہوگئی ہے،گزشتہ 15 برس میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں فلسطینی مغربی کنارے میں شہید ہوئے ہیں۔ اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں زمینی کارروائی کا فیصلہ طویل مدت کے لئے مؤخر یا مکمل طور پر منسوخ کر سکتی ہے۔ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا مغرب غزہ کے خلاف غاصب اسرائیل کی جنگ اور نسل کشی کی حمایت کرنے کی بنا پر انسانیت کے دائرے سے نکل چکا ہے۔ عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں کوکس قدر خون اور قتل عام کی ضرورت ہے جس کے بعد تمہاری غیرت جاگے گی۔ اسرائیلی وزیراعظم کے سینیئر مشیرنے کہا حماس سارے یرغمالی چھوڑ دے تب بھی غزہ ایندھن فراہم نہیں ہونے دیں گے، ایندھن جانے دیا تو حماس اسے جنگ کیلئے استعمال کریگا۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں مسلسل 14ویں روز بھی بجلی مکمل بند رہی، بجلی، ادویات، آلات اور خصوصی طبی عملے کی کمی سے ہسپتالوں کی صورت حال ابتر ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایندھن کی قلت کے سبب غزہ کے ہسپتال 46 گھنٹوں کے اندر بند ہوسکتے ہیں۔ تاہم اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ تیل کا ایک قطرہ بھی غزہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ امریکہ کی جانب سے اینٹی بیلسٹک میزائل سسٹم مشرقی بحیرہ روم میں تعینات کر دیا گیا۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا غزہ جنگ میں حماس کو تباہ کر دیں گے۔ اس تصادم کے بعد کوئی بھی حماس کے جبر میں نہیں رہے گا۔ یہ جنگ طویل ہو سکتی ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں نے کہا کہ فرانس اور اسرائیل دہشت گردی کو اپنا مشترکہ دشمن سمجھتے ہیں، آپ تنہا نہیں ہیں۔ فرانسیسی صدر نے داعش کیخلاف جنگ کرنے والے بین الاقوامی اتحاد کو اپنی جنگ کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے حماس کے خلاف بھی جنگ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا دہشت گردی اسرائیل اور فرانس کی مشترکہ دشمن ہے، اسرائیل اس جنگ میں اکیلا نہیں۔ حماس کیخلاف عالمی اتحاد بنانا چاہئے۔ فرانسیسی صدر نے ان اسرائیلی فرانسیسی شہریوں سے ملاقات کی جن کے عزیز حماس حملے میں مارے گئے یا یرغمال ہیں۔ صدر بائیڈن نے کہا تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ پر بمباری بند نہیں ہوگی۔ جنگ بندی صرف اْس وقت ہوسکتی ہے جب حماس یرغمال بنائے گئے تمام اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں کو رہا نہیں کر دیتا۔ آخری یرغمالی کی رہائی تک جنگ جاری رہے گی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے کہاکسی بھی جنگ بندی کا مطلب مسلسل اسرائیلی مصائب ہوگا۔ ہماری توجہ غزہ میں امداد پہنچانے پر مرکوز ہے۔ بعض یورپی ملک بھی غزہ میں جنگ بندی چاہتے ہیں۔ مگر یہ جنگ بندی کی گئی تو اس کا فائدہ حماس کو ہو گا۔ جنگ بندی حماس کو نہ صرف جنگی کیفیت سے نکل کر آرام کا موقع دے گی بلکہ اسرائیل کے خلاف کارروائیاں کرنے کیلئے از سر نو خود کو تیارکر لے گی۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا امریکی فوجی کمک اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو بڑھا سکتی ہے۔ شمالی کوریا نے کہا فلسطین المیہ کا موجب صرف امریکہ ہے۔ ناروے نے اسرائیل اور غزہ کے جنگ کے دوران ہونے والے جنگی جرائم کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کردی ہے۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ اسرائیل کو لائسنس ٹو کل دیا گیا ہے جو غزہ پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے۔ دو ریاستی حل کے بغیر فلسطین میں امن کا قیام خواب ہی رہے گا۔ عالمی قوتوں کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے اسرائیل کو قتل عام کی کھلی اجازت مل گئی اور وہ ننگی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے۔ اسرائیلی جارحیت پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ خواتین اور بچوں سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ چین کے وزیر خارجہ نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو یقین دلایا ہے کہ تمام ممالک کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے تاہم ان ممالک کو بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے اصولوں کی پاسداری کرنی چاہئے تاکہ جنگ میں شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہم امن کی طرف لے جانے والے کسی بھی فیصلے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ مسلم امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے صدر بائیڈن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا حماس اور اسرائیل میں جاری جنگ پر آپ کی انسانیت کہاں ہے، آپ کیسے لاشوں کے ڈھیر دیکھ کر اپنی دوستیاں برقرار رکھ سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اسرائیل فلسطین جنگ کے حوالے سے اجلاس جمعرات کو ہو گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here