نیویارک (پاکستان نیوز)مقامی عدالت نے کرونا فنڈز میں خرد برد کے الزام میں نیویارک بینک کے دو ملازمین کو قصور وار قرار دے دیا ، تفصیلات کے مطابق مقامی بینک میں برانچ منیجر انولی اور اسی بینک برانچ میں سپروائزر چارلنس وینٹ نے مشترکہ طور پر جعلی ٹیکس پیپرز اور غلط معلومات جمع کرتے ہوئے کرونا پروٹیکشن پروگرام کے حوالے سے جعلی پے چیک جاری کیے ، ملینز آف ڈالر کی امدادی رقوم لوگوں کے نام پر اپنے بینک اکائونٹس میں ٹرانسفر کر لیں ، عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران مجسٹریٹ جج نے دونوں ملزموں کو ایک لاکھ ڈالر بائونڈ کی ضمانت پر رہا کر دیا ، دوران سماعت قائم مقام اٹارنی نے بتایا کہ کرونا سے متاثر مجبور عوام کی مدد کی بجائے بینک ملازمین نے لاکھوں ڈالر کی رقم ہڑپ کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ شارٹ کٹ کے ذریعے امیر ہوجائیں ، یہ بہت شرم کی بات ہے کہ ہم اب امدادی رقوم میں بھی ہیر پھیر شروع کر چکے ہیں ، ایسے فراڈ کرنیوالے افراد کو کڑی سزائیں ملنی چاہئیں تاکہ آئندہ اس قسم کا گھنائونا جرم نہ ہو سکے۔