بائیڈن نے مہنگائی میں اضافے کی اصل وجہ روسی صدر کو قرار دیدیا

0
125

واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر بائیڈن ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ روسی صدر پیوٹن کو قرار دے کر اپنی حکومت کو بری الزمہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، موجودہ مہنگائی کی شرح چالیس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ، روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے پٹرول کی قیمت ہر روز بڑھ رہی ہے۔ ریاستہائے متحدہ میں ریکارڈ بلند افراط زر شہریوں کو پریشان کر رہی ہے اور اب صدر بائیڈن روسی صدر ولادیمیر وی پیوٹن پر چٹکی کا الزام لگا رہے ہیں۔مسٹر بائیڈن نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ گھر بنانے میں لاگت بڑھے گی کیونکہ ہم پوتن کی بلا اشتعال جنگ کے جواب میں سخت پابندیاں عائد کرتے ہیں۔ بائیڈں کیلئے یہ بھی بڑا سوال ہے کہ کیا امریکی شہری ایسا کرنے کیلئے تیار ہیں، ماہرین معیشت کے مطابق گزشتہ سال کے دوران قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، بنیادی طور پر اس لیے کہ حکومتی امدادی اخراجات کی وجہ سے مضبوط طلب، وبائی امراض کی وجہ سے سپلائی میں خلل پڑا ہے۔ روس پر مالی جرمانے عائد کرنے ، پیوٹن کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان پابندیوں کو لاگو کرنے کے لیے وسیع حمایت موجود ہے۔مہنگائی اور وبائی امراض کے بارے میں بہت سے امریکیوں میں مایوسی کی وجہ سے مسٹر بائیڈن کی منظوری کی درجہ بندی مہینوں سے نیچے آ گئی ہے۔ لیکن رائے دہندگان کے رویوں کے حالیہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے ڈیموکریٹس اور ریپبلکن روس پر انتظامیہ کی پابندیوں کی حمایت کرتے ہیں۔سروے کے دوران 66 فیصد امریکیوں نے کہا کہ انہوں نے پابندیوں کی منظوری دی ہے جس کا مقصد روس کو اس کے حملے کی سزا دینا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل کے ایک سروے میں، 79 فیصد رائے دہندگان نے روسی تیل پر پابندی کی حمایت کی ۔یہ نتائج مسٹر بائیڈن کے لیے اچھی خبر ہیں، جو مہنگائی کو قابو میں رکھنے میں ناکامی پر ریپبلکن حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔ ریپبلکنز نے صدر بائیڈن کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے یہاں تک کہ روسی تیل پر پابندی عائد کرنے کے ان کے فیصلے کی حمایت کی۔ریپبلکن نیشنل کمیٹی کی چیئر وومن رونا میک ڈینیئل نے جمعرات کو بائیڈن انتظامیہ پر بڑھتے ہوئے اخراجات کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرنے کا الزام لگایا۔بائیڈن اور ڈیموکریٹس کی لاپرواہ پالیسیوں کے تحت قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جین ساکی نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ یوکرین پر روسی حملے کی وجہ سے کوئی شک نہیں کہ اگلے چند مہینوں میں افراط زر کی شرح اس سے زیادہ ہو جائے۔ڈیموکریٹک حکمت عملی کے ماہرین نے نشاندہی کی کہ ریپبلکنز کی جانب سے مسٹر بائیڈن پر زیادہ تر تنقید یہ ہے کہ انہوں نے روس کا مقابلہ کرنے کے لیے اس سے زیادہ کام نہیں کیا۔ صدر بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ یوکرین میں امریکی فوجی بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اور امریکہ نے اس ہفتے پولینڈ سے لڑاکا طیارے لینے اور انہیں یوکرائن میں حتمی استعمال کے لیے امریکی فضائی اڈے پر رکھنے سے انکار کر دیا۔بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے معاشی فوائد پر زور دینے کی کوشش کی ہے ، جس میں ملازمت میں مضبوط اضافے کا سلسلہ بھی شامل ہے جو کورونا وائرس کے معاملات کی تازہ ترین لہر کے دوران بھی برقرار ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here