حکومت کا قومی سلامتی پر بڑا سودا( ایٹمی صلاحیت بتدریج ختم کرنے پر اتفاق )

0
95

نیویارک(پاکستان نیوز)پاکستانی حکومت نے عمران کارڈ استعمال کرتے ہوئے جنیوا کانفرنس میں امریکہ کی آشیر آباد سے عالمی بینکوں اور یورپی ممالک سے ساڑھے 10 ارب ڈالر امداد حاصل کر لی ہے ، لیکن اس امداد کے دوران ایک خفیہ معاہدہ بھی طے پایا ہے ، جنیوا میں پاکستان نیوز کے ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت نے اپنی ایٹمی صلاحیت کو بتدریج کم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ سعودی عرب اور اقوام متحدہ اس میں ضامن ہیں ، پی پی کی اعلیٰ قیادت کے نمائندوں کی موجودگی میں خفیہ پلان تیار ہوا، یونائیڈ نیشن کے صدر، امریکی قیادت اور ایٹمی انرجی کمیشن انٹرنیشنل کے اہم نمائندوں کی موجودگی میں پاکستان نے ایٹمی طاقت سے دستبرداری پر سائن کردیئے۔وزیراعظم شہباز شریف، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ،مریم نواز تمام اہم مسلم لیگ و پی پی قیادت کا جنیوا میں گٹھ جوڑبڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے ، جس پر پاک فوج کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے ، پاکستان نیوز کے ذرائع کے مطابق خفیہ معاہدے میں سابق آرمی چیف باجوہ اور آئی ایس آئی کے چیف ندیم کی مرضی شامل ہے، امریکہ کا ٹارگٹ،چین، روس کو کنٹرول کرنا تھا وہ ہو گیا۔امریکہ چاہتا ہے عمران بھی واپس نہ آئے اس کیلئے امریکہ مختلف ممالک سے پاکستان کو پے منٹ کروا رہا ہے۔جنیوا میں ڈونرز کانفرنس دراصل امریکہ کی مرضی سے ہوئی پاکستان چین سے دور ہو کر امریکہ کی جھولی میں چلا گیا وہی 71والی پوزیشن میں آگیا، امریکہ نے کیشن انجکشن دیا ہے تاکہ پاکستان آئندہ چند سال گزارے ، امریکہ نے پاکستان کو چین سے دور کیا ہے پاک فوجیوں کنٹرول کیا ہے، 1971میں تو مشرقی پاکستان الگ ہو گیا تھادیکھنا ہے کہ اس وقت ملک کس دوراہے سے دوچار ہوتا ہے، واضح رہے کہ جنیوا کانفرنس کے پہلے دن پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے لیے مختلف ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے 10 ارب 57 کروڑ کی امداد کا اعلان کیا ہے، پیر کو اسلامی ترقیاتی بنک کے صدر نے تعمیر نو اور بحالی کے لیے بڑا اعلان کرتے ہوئے تین سالوں میں پاکستان کو چار ارب 20 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے، پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق پاکستان کے لیے یورپی یونین نے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر، جرمنی نے 8 کروڑ 80 لاکھ، چین نے 10 کروڑ، اسلامک ڈیولپمنٹ بینک نے 4 ارب 20 کروڑ، ورلڈ بینک نے 2 کروڑ، جاپان نے 7 کروڑ 70 لاکھ، ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے 1 ارب 50 کروڑ، یو ایس ایڈ نے 10 کروڑ اور فرانس نے 34 کروڑ 50 لاکھ کا اعلان کیا۔مریم اورنگزیب نے لکھا کہ بردار ملک سعودی عرب نے بھی پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ایک ارب ڈالر امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔وزیراطلاعات نے کہا کہ جنیوا کانفرنس کے دوسرے سیشن میں دیویلپمنٹ پارٹنرز بہتر تعمیر نو کے لیے باہمی تعاون کے طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ایشیئن انفرا سٹرکچر انوسٹمنٹ بینک نے بھی تعمیر نو کے لیے ایک ارب ڈالر امداد کا وعدہ کیا ہے۔ قبل ازیں ایک اور ٹویٹ میں مریم اورنگزیب نے لکھا تھاکہ ‘بین الاقوامی برادری اور ترقیاتی شراکت دار موسمیاتی تبدیلیوں سے نبردآزما پاکستان کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس میں سیلاب متاثرین کے لیے مثالی ہمدردی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور اسلامی ترقیاتی بینک گروپ نے وزیراعظم کے ٹھوس اقدام کے مطالبے کے جواب میں تین سالوں کے دوران چار ارب 20 کروڑ ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور اقوام متحدہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی میں شراکت کے موضوع پر اہم کانفرنس کی میزبانی کر رہے ہیں جس کا مقصد گذشتہ سال کے تباہ کن سیلابوں کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے لیے امداد کا انتظام ہے۔قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے بتایا کہ انہوں نے خود پاکستان جا کر سیلاب کی تباہی کا مشاہدہ کیا۔انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ تباہ کن سیلاب سے پاکستان کے بڑے حصے کو شدید نقصان پہنچا ہے، انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے،پاکستان کو تین سال کی مدت میں 16.3 ارب ڈالر کی امداد درکار ہوگی۔’انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے ذریعے کیش، ٹرانسفر اور دیگر طریقہ سے مدد کی جاسکتی ہے، پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا خود جاکر مشاہدہ کیا، حالیہ سیلاب سے پاکستان کا بڑا حصہ متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کانفرنس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ملک کا بڑا حصہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے۔ اور 80 لاکھ کے لگ بھگ شہری بے گھر ہوئے۔ ‘انفراسٹرکچر کی بحالی کیلیے بڑے پیمانے پر اقدامات اور امداد کی ضرورت ہے۔’ مشکل حالت میں بھی پاکستانیوں کا جذبہ دیکھ کر حیران ہوا۔پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اْن کا ملک اس مشکل وقت میں ساتھ دینے والے ملکوں کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کاشت کاری کو نقصان پہنچا جس سے غذائی قلت کے بحران نے جنم لیا۔کانفرس سے فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ پیرس مالیاتی اداروں سے بات چیت میں پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانس نے فوری طور پر 10 ملین ڈالر کی امداد کے ذریعے سیلاب متاثرین کی بحالی کی کوششوں میں حصہ لیا۔ اور اب بھی عالمی برادری کے ساتھ مل کر پاکستان کے متاثرین کی بحالی کی کوششوں میں شریک ہیں۔ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ اْن کا ملک اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر کہا کہ سیلاب کے پانچ ماہ بعد بھی ملک کے کئی علاقے زیرِ آب ہیں۔ ‘ہر سات میں سے ایک پاکستانی سیلاب سے متاثر ہے، ان کا کہنا تھا کہ تعمیر نو کے اقدامات تاحال جاری ہیں۔ لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر پہلی ترجیح ہے۔ آئندہ قدرتی آفات سے بچنے کے لیے پاکستان نے ایک پالیسی فرم ورک بنایا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ کانفرنس اس بات کا بھی امتحان ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے تباہی کے بعد تعمیرنو کے لیے رقم کون دے گا۔گذشتہ سال پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور گلیشیئرز پگھلنے سے آنے والی سیلابوں کے سبب 80 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر اور 0017 سے زائد ہلاک ہوگئے تھے۔ ماہرین کے مطابق یہ سیلاب ماحولیاتی تبدیلیوں کا شاخسانہ تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here