نیویارک (پاکستان نیوز) خیراتی رقم میں خرد برد کرنے کے الزام میں مسلم خاتون کو 3 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے ، وفاقی استغاثہ کا کہنا ہے کہ وفا عبود کو ہیومن فرسٹ کو 1.4 ملین ڈالر سے زائد کی ادائیگی بھی کرنی پڑے گی ، یہ ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جو وہ پانچ سال سے چلا رہی تھیں۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ میرک خاتون کو ایک خیراتی ادارے سے رقم غبن کرنے پر سزا سنائی گئی ہے، پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ وفا عبود کو 836,000 ڈالر ضبط کرنے اور لن بروک میں واقع ایک غیر منافع بخش ایجنسی ہیومن فرسٹ کو 1.4 ملین ڈالر سے زیادہ کی ادائیگی کا بھی حکم دیا گیا تھا، جس کی وہ پانچ سال تک قیادت کر رہی تھیں۔امریکی اٹارنی بریون پیس نے ایک بیان میں کہا کہ تعطیلات، کاسمیٹک سرجری، اور پرتعیش چھٹیوں کی ادائیگی کے لیے ترقیاتی طور پر معذور نوجوانوں کے لیے مختص ٹیکس دہندگان کی رقم چوری کرنا شرمناک ہے۔ آج، مدعا علیہ کو ہم میں سے سب سے کمزور کو دھوکہ دینے کے لیے جوابدہ ٹھہرایا گیا ہے جس کی اسے خدمت کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اور غیر منافع بخش تنظیم کے بینک اکاؤنٹس کے ساتھ ایسا سلوک کیا جیسے وہ اس کے اپنے ہوں۔وفا کو جولائی 2019 میں وفاقی فنڈز حاصل کرنے والے پروگراموں سے چوری، بینک فراڈ اور ان جرائم کے ارتکاب کی سازشوں کے دو ہفتے کے جیوری ٹرائل کے بعد سزا سنائی گئی۔جنوری 2011 سے مئی 2016 میں اپنی برطرفی تک، وفا ہیومن فرسٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر تھیں، جو ایک غیر منفعتی ادارہ ہے جس نے آٹزم اور دیگر ترقیاتی معذوری والے افراد کو خدمات فراہم کیں۔