دنیا کی ہر تین میں سے ایک عورت تشدد کا نشانہ بنتی ہے، عالمی ادارہ صحت

0
97

جنیوا(پاکستان نیوز) دنیا کی ہر تین میں سے ایک خاتون اپنی زندگی میں جسمانی یا جنسی تشدد کا نشانہ بنتی ہے اور کورونا وائرس وبا کے دوران اس کا رجحان کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو جاری کردہ رپورٹ میں عالمی ادارہ¿ صحت (ڈبلیو ٹی او) کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کو مد نظر رکھتے ہوئے دنیا بھر میں حکومتوں کو بہتر قانون سازی، متاثرین کو انصاف کی فراہمی اور معاشی عدم مساوات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاشی عدم مساوات کے باعث خواتین اور لڑکیاں ایسے تعلقات کے چنگل میں پھنس جاتی ہیں جہاں انہیں استحصال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ڈبلیو ایچ او حکام نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ لڑکوں کو اسکول اور تعلیمی اداروں میں خواتین کے باہمی احترام کی ترتبیت دینا ضروری قرار دیا جائے۔ ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او ٹیڈروس ایڈہینوم غیبریسس کا کہنا تھا کہ ہر ملک اور کلچر میں خواتین پر تشدد کا رجحان وبائی صورت اختیار کرگیا ہے۔ بالخصوص کووڈ 19 کے دوران اس میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اپنی نوعیت کی اس سب سے بڑی تحقیق میں دنیا کے کم و بیش سبھی ممالک کی 2000ءسے 2018ءتک کی معلومات جمع کی گئی ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق 15 سے 49 سال کی 31 فی صد خواتین جن کی تعداد 85 کروڑ سے زائد بنتی ہے جسمانی یا جنسی تشدد و ہراسانی کا سامنا کرچکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خواتین پر ان کے خاوند یا ساتھی مردوں کا تشدد عام ہے اور غریب ممالک میں ایسے واقعات کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ان ممالک میں خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور ریپ کے واقعات کی درست تعداد بھی سامنے نہیں آتی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here