نیویارک (پاکستان نیوز)صدر بائیڈن نیویارک میں بڑھتے جرائم پر شہریوں کو اعتماد میں لینے میں ناکام رہے ہیں ، بائیڈن کے دورہ نیویارک کا مقصد نومنتخب میئر ایرک ایڈمز سے ملاقات اور شہر کے معاملات پر بریفنگ لینا تھا لیکن اپنے دورے میں وہ شہر میں بڑھتے جرائم کی روک تھام کے حوالے سے کوئی قابل قدر بیان دینے سے قاصر رہے ہیں، انھوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ نیویارک کو کسی کی بھی ضرورت نہیں ، صدر بائیڈن نے شہر کے بڑھتے ہوئے تشدد اور جرائم کے واحد حقیقی حل کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، ہتھیاروں پر پابندی، ریڈ فلیگ قوانین میں تبدیلی کی طرف کوئی اشارہ نہیں دیا گیا، نیویارک میں ہتھیاروں کی بڑھتی خریداری کو جرائم میں اضافے کی بنیادی وجہ قرار دیا جا رہا ہے ، لیکن اس حوالے سے کوئی قانون سازی پائپ لائن میں نہیں ہے، اور نہ ہی صدر کی جانب سے اس حوالے سے کسی بندش کی طرف کوئی اشارہ کیا گیا ہے، بائیڈن کو چاہئے کہ وہ جرائم میں کمی کے لیے Raise the Age قانون پر عملدرای کو یقینی بنائیں، اگر بائیڈن واقعی ایڈمز کے ایجنڈے کو بڑھانا چاہتے تھے تو وہ اپنی پارٹی میں ایسے انتہا پسندوں کو بلوا سکتے تھے جو انتہائی معمولی اصلاحات کو بھی روک دیتے ہیں۔ لیکن وہ اب بھی 1994 کے کرائم بل کی تصنیف کے لیے معذرت خواہ ہیں، جس کی وجہ سے دو دہائیوں کے دوران پرتشدد جرائم میں کمی اور پورے امریکہ میں عوامی تحفظ کو جنم ملا ہے۔