شرقپور(پاکستان نیوز ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا انصاف کا نظام طاقتور ڈاکو کو نہیں پکڑ سکتا، انصاف کا نظام صرف سائیکل، بھینس چور کو پکڑ سکتا ہے، ماضی میں انہوں نے ایماندارچیف جسٹس سجاد علی شاہ کو ڈنڈوں سے بھگایا تھا، یہ پیسہ چوری کرنے کے لیے ادارے بھی تباہ کرتے ہیں،اب انہوں نے نیب کے اوپر اپنا بندہ بٹھا دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہیکہ یہ ملکی اداروں میں ہر اس آدمی کو تعینات کریں گے جو ان کی مدد کرسکے، شہبازشریف کیخلاف 16ارب کے کیسز تھے، 4 گواہان ہارٹ اٹیک سے مرنے سے شہبازشریف اور بیٹوں کی چوری پر پانی پھر گیا، کبھی پتا چلا کہ سب کو ہارٹ اٹیک کیسے ہوگیا؟ انہوں نے شرقپور میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شرقپورنے ہمیں الیکشن میں کامیابی دی اس پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، مجھے امید ہے آپ پھر اتوار کو الیکشن میں پی ٹی آئی کو کامیابی دیں گے، اب یہ الیکشن نہیں ہے یہ الیکشن پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ کا حصہ ہے، اس وقت ملک پر بڑے بڑے مجرموں کو ہمارے اوپر مسلط کردیا گیا ہے، یہ مجرم حکومت میں آتے ساتھ ہی اپنی چوری کا پیسا این آراو لے کر معاف کروا رہے ہیں، 1100 ارب پیسا عوام کا ہے، نیب کا قانون بدل کر پیسا معاف کرا رہے ہیں، اس میں زیادہ تر پیسا چوری کرکے ملک سے باہر بھیج دیا، یہ پیسا قوم کا تھا، چوری اور کرپشن میں فرق ہے، چوری انسانوں کی گھروں میں ہوتی ہے، ڈاکو گھر میں ڈاکہ مارتا تو صرف اس گھر کو نقصان ہوتا ہے، لیکن کرپشن قوم کا پیسا چوری ہوتا ہے جس سے سڑکیں، سکول ہسپتال بننے ہوتے ہیں، کرپشن ملکوں کو تباہ کردیتی ہے، میں 26سال سے کرپشن کے خلاف جہاد کررہا ہوں، یہ دو خاندان چوریاں کرتے ہیں ، پکڑسے بچنے کیلئے باہر بھاگ جاتے ہیں،این آراو کیلئے ڈیل کرتے ہیں، مشرف سے این آراو لے کر واپس آئے اور پھر حکومت میں آکر ملک کو لوٹا، 6ارب ڈالر سے پاکستان کا قرض بڑھ کر 30ارب ڈالر ہوگیا قوم اپنے خون سے قرضوں کی قسطیں اداکرتی ہے