واشنگٹن (پاکستان نیوز) جو بائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر جبکہ کمیلا ہیرس نے نائب صدر کے عہدے کا حلف اٹھالیا، پاکستانی وزیراعظم عمران خان، چین ، روس، بھارت سمیت دیگر ممالک کے حکمرانوں نے جو بائیڈن کو امریکی صدارت کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے،کیپٹل ہل میں ہونے والی حلف برداری تقریب میں کمیلا ہیرس نے نائب صدر کے عہدے کا حلف اُٹھایا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے 4 سالہ صدارت کا خاتمہ ہوگیا، نئے صدر جو بائیڈن نے امریکا کی باگ ڈور سنبھال لی۔اپنے پہلے صدارتی خطاب میں جو بائیڈن نے کہا کہ آج امریکہ اور جمہوریت کا دن ہے، آج جمہوریت کامیاب ہوئی ہے، میں امریکی آئین کی طاقت پر یقین رکھتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ جو میرے خلاف ہیں، ا±ن سے کہنا چاہتا ہوں مجھ سے بات کریں پھر بھی مجھ سے اختلاف ہو تو یاد رکھیں یہی جمہوریت کی خوبصورتی ہے۔جو بائیڈن نے کہا کہ میں اہل امریکا کو یقین دلاتا ہوں کہ میں سب کا صدر ہوں،ا±ن کا بھی صدر ہوں جنہوں نے میرے خلاف ووٹ دیا۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا، میں آپ سب کے لیے کام کروں گا، خدا امریکا اور امریکی فوج کی حفاظت کرے۔امریکی حالات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کو بڑھتی سیاسی انتہا پسندی، سفید بالاتری، اندرونی دہشت گردی کا سامنا ہے اور ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہے اور ہم اس کو شکست دیں گے ،ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے آئین اور قوم کی طاقت کا اندازہ ہے، امریکا ہم سب سے وابستہ ہے، ہمارے لوگ عظیم ہیں۔جو بائیڈن نے کہا کہ جانتا ہوں کہ ہمیں تقسیم کرنے والی طاقتیں مضبوط ہیں جبکہ ہمیں بہت کچھ ٹھیک کرنا ہے اور معاملات درست کرنے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ یقین دلاتا ہوں میں سب کا صدر ہوں، جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا، میں ان کا بھی صدر ہوں۔انہوں نے کہا کہ ان تمام چیلنجز سے نمٹنے اور امریکا کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے باتوں سے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے جمہوریت اور اتحاد کی ضرورت ہے۔امریکا کے نائب صدر نے کہا کہ ہمیں اس طرح کی خانہ جنگی کو ختم کرنا ہے جس نے امریکا میں ایک گہری تقسیم پیدا کی ہے اور اس پر ہم اپنے دلوں کو بڑا کرکے قابو پا سکتے ہیں۔اپنے اقتدار کے پہلے ہی روز بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ٹرمپ انتظامیہ کے تمام متنازع قوانین کو ختم کر دیا ، مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندیوں اور ڈاکا قوانین کو ختم کر دیا جس کے تحت اب غیر قانونی تارکین امریکہ میں بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہوسکیں گے ، موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے معطل کیے گئے ،تمام قوانین کوبحال کر دیا گیا ہے ، کورونا پر قابو پانے کے لیے سرکاری عمارتوں اور ملازمین کے لیے ایس و پیز پر عملدرآمد اور ماسک کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے ، حلف برداری کی تقریب کی کسی بھی گڑ بڑ کے خدشے کے پیش نظر کیپٹل ہل کی عمارت کے گرد دھاتی باڑ لگائی گئی۔تقریب کے دوران 25 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کیے گئے جبکہ انتہاپسندوں سے تعلق کے شبے میں 12 نیشنل گاردز کو ہٹادیا گیا،صدارتی حلف برداری کے دوران بعض مقامات پر سڑکیں بھی بند کردی گئیں۔کورونا وائرس اور سیکیورٹی خطرات کے باعث عوام کو تقریب میں شرکت سے روک دیا گیا تھا، 2 لاکھ امریکیوں کی نمائندگی جھنڈوں سے کی گئی۔تقریب میں معروف گلوکارلیڈی گاگا، جینیفرلوپیز، بون جووی اور بروس اسپرنگ اسٹین گیت گائے۔دریں اثنا ءعالمی رہنماو¿ں نے جو بائیڈن کو امریکی صدارت کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جو بائیڈن کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی ہے۔ اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ نومنتخب صدر کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں،روس نے نئے امریکی صدر سے کہا ہے کہ توقع ہے کہ نئی انتظامیہ اس کے ساتھ بات چیت میں زیادہ تعمیری طریقہ اختیار کرے گی۔اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے امید ظاہر کی ہے کہ جو بائیڈن دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اتحاد کو مستحکم کریں گے۔انہوں نے جو بائیڈن کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ نئے صدر کے ساتھ امریکہ اور اسرائیل کے اتحاد کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں، اسرائیل اور عرب دنیا کے درمیان امن کو فروغ دیں گے اور مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کریں گے جن میں ایران کی طرف سے خطرہ سب سے پہلے ہے۔برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے نئے امریکی صدر کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔