بھا
رتی سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مقبوضہ وادی میں آج بھی نظام زندگی مفلوج ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 45ویں روز سے بدترین کرفیو اور سخت پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مقبوضہ وادی میں آج بھی نظام زندگی مفلوج ہے اور حالات معمول پر لانے کے لئے بھارتی حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
مقبوضہ کشمیر میں آج بھی گلی کوچے سڑکیں اور بازار سنسان، اسپتال ویران اور شہری پریشان ہیں، غذائی بحران میں شدت آگئی ہے، ادویات بھی نایاب ہوچکی ہیں، چپے چپے پر قابض بھارتی فورسز تعینات ہیں اور کئی علاقوں میں کشمیریوں کی بڑی تعداد نے بھارتی مظالم کے خلاف سڑکوں پرآکراحتجاج کیا۔
دوسری جانب سابق بھارتی وزیرخارجہ یشونت سنہا کو سرینگرایئرپورٹ سے باہرجانے کی اجازت نہ ملی۔ سابق بھارتی وزیرخارجہ یشونت سنہا کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا تھا کشمیرمیں سب ٹھیک ہے، میں نے سوچا دوستوں سے مل لوں گا لیکن مجھے کشمیر انتظامیہ نے ایئرپورٹ سے ہی واپس نئی دلی بھجوادیا، سرینگر ائیرپورٹ حکام نے مجھے’’امن کے لیے خطرہ‘ ‘قراردیا۔