لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم محسن خان کوانسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت 11 بار اور دفعہ 302 کے تحت 11 بار موت کی سزاسنائی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں سال 8 مئی کو داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خود کش حملہ ہوا تھا جس میں پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید اور 30 افراد زخمی ہوئے تھے، لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے داتا دربار دھماکا کیس کے ملزم کو 22 بار سزائے موت اور ایک بار عمر قید کی سزا سنادی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: داتا دربارخودکش حملے میں اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید
پراسیکیوٹر (استغاثہ) کے مطابق ملزم محسن کا تعلق چارسدہ کے علاقے شبقدر سے ہے اور اس نےخود کش حملہ آور کو سہولت کاری فراہم کی تھی، خودکش حملہ آور صدیق اللہ اور محسن خان 6 مئی کو طور خم کے راستے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور دونوں لاہور آئے تھے جہاں انہوں نے داتا دربار کے قریب ایک مکان میں رہائش اختیار کی، جب کہ گرفتار ی کے وقت بھی ملزم محسن سے بارودی مواد برآمد ہوا تھا جب کہ ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: داتا دربار خود کش حملے کا سہولت کار گرفتار
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم محسن خان کو انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت 11 بار اور دفعہ 302 کے تحت 11 بار موت کی سزاسنائی جب کہ عدالتی فیصلے میں ملزم کو 4 لاکھ روپے جرمانہ متاثرین کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔