کراچی:
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ڈیڑھ سال میں بہت کچھ سیکھا ہے اورموجودہ حکومت نے 10 ارب ڈالرکے قرضے واپس کئے ہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی میں تاجراور سرمایہ کاربرادری سے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خارجہ امورمیں اہلیت کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے، ہاتھ پھیلانے والے کی طرف توجہ نہیں دی جاتی، دنیا کی سوچ کا انداز بدلتا جارہا ہے، دنیا اپنی خارجہ پالیسی کو معاشی مفادات کےساتھ جوڑ رہی ہے، اپنے مفادات کے حصول کے لیے دنیا بڑی مارکیٹس کی جانب دیکھ رہی ہے، یہ ممالک انسانی حقوق اوراخلاقیات کی باتیں تو کرتے ہیں لیکن عملی اقدام نہیں کئے جاتے، بھارت ایک بہت بڑی تجارتی منڈی ہے۔ اس لئے معیشت کے پیش نظربہت سے ممالک نے بھارت کے ساتھ تعلقات بڑھائے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارتی اقدامات کے باعث کشمیرمیں 6 ماہ میں لاکھوں افراد بے روزگارہوئے، مودی کے اقدامات کے باعث بھارت کو معاشی طور پر نقصان ہوا ہے اور پورابھارت سراپا احتجاج ہے، جس کے باعث بھارت غیر مستحکم ہورہا ہے، پاکستان نے بھارتی صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو کئی خط لکھے، اندرونی معاملات سےتوجہ ہٹانے کے لیے بھارت فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں دیکھنا ہے کہ کیسے آگے بڑھیں، ہم نے ڈیڑھ سال میں بہت کچھ سیکھا ہے اورموجودہ حکومت نے 10 ارب ڈالر کے قرض واپس کئے ہیں۔ پاکستان جو کپاس برآمد کرتا تھا آج درآمد کر رہا ہے، ہماری حکومت کو ڈیڑھ سال ہوگیا ہے اور ہم نے اس ڈیڑھ سال میں بہت کچھ سیکھا ہے، ڈیڑھ سال قبل ہر ماہ 500 ملین ڈالر کم ہورہے تھے لیکن اب زرمبادلہ ذخائرمیں اضافہ ہورہا ہے اور اب یہ 13 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔ موجودہ حکومت نے 10 ارب ڈالر کے قرض واپس کئے ہیں۔