قارئین محترم ! پوری دنیا میں کرونا وائرس کیوجہ سے دو ملین اموات ہو چکی ہیں، اس وباءکا تیسرا فیز جاری ہے، انگلینڈ ، یورپ،ایشیا اور امریکہ میں روزانہ ہزاروں افراد اس وبائی مرض کا شکارہو رہے ہیںجہاں اس وباءکے خلاف یورپ اور امریکہ میں لاکھوں افراد کو روزانہ ویکسین لگائی جارہی ہے،وہاں COVID-19 ویکسین کے خلاف مختلف قسم کی من گھڑت خبریں آرہی ہیں جن میں صداقت نہیں۔ انگلینڈ یورپ اور امریکہ میں کئی جیّد علماءنے ویکسین لگوائی ہے۔ معروف عالم دین ،ختم نبوت کے عالمی مبلغ مولانا عبدالرحمن باوا ،مولانا سہیل اور کئی بڑے علماءنے ویکسین شاٹ لگوائے ہیں اور لوگوں سے کہا ہے کہ وہ بھی کرونا سے مخفوظ ھونے کےلئے ویکسین لگوائیں۔ ویکسین کے مطلق Conspiracy تھیوریز دیسی کمﺅنٹی میں زیادہ گردش کر رہی ہے۔ خاص طور پر دیسی علماءمیں لیکن عرب،افریقن، بنگلہ دیشی علماءیورپ اور امریکہ میں اپنی کمیونیٹیز کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ہمارے علماءکرام کو بھی چاہئے کہ جمعہ کے اجتماعات میں ویکسین کی اہمیت پر روشنی ڈالیں تاکہ ہماری کمیونٹی اس وباءسے بچنے کا انتظام کرے۔کرونا کی وباءسے روزانہ چار ہزار لوگ مر رہے ہیں۔ اگر لوگوں نے خفاظتی تدابیر ،ماسک، سوشل ڈسٹنس، ویکسین کا استعمال نہ کیا تو اس سے اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ نیویارک اسٹیٹ کے گورنر کا کہنا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ سے ویکسین کی سپلائی کا عمل سست ہے۔ نیویارک اسٹیٹ ایک لاکھ بیس ہزار ویکلی رسیو کر رہی ہے ۔ہیلتھ کمشنر کے مطابق صرف نیویارک اسٹیٹ میں بیس ملین لوگوں کو ویکیسنیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ نیویارک میں 300,000ویکلءفراہم کی جارہی ہیں جس کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ فائزر اور میر ڈونا ، دونوں کی ڈسٹری بیوشن فیڈرل گورنمنٹ انچارج ہے نرسنگ ھوم رن بائی فیڈرل،جن کی فاسٹ موونگ نہیںہو رہی۔ نیویارک اسٹیٹ کے 194 ہاسپیٹلز میں اسکا کام شروع کیا جارہاہے۔ دو لاکھ ہیلتھ کئیر ورکرز میں سے تقریباً تیس فیصد نے ویکسین شاٹ لگوا لیا ہے۔ CDC کی گائیڈ کے مطابق اسٹیٹ لوگوں کو ویکسین فراہم کر رہی ہے۔ گورنر کومیونے کہا ہے کہ اسٹیٹ کی 5000 فارمیسیز پر جلد ہی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ا±نکے مطابق نیویارک اسٹیٹ میں 3700 مقامات پر ڈسٹری بیوشن capasty ہے جہاں پر ویکسین سروس فراہم کی جاسکتی ہے۔ اس وقت 850 لوکیشنز سلیکٹ کی گئی ہیں۔ 635 پر کام شروع کردیا گیاہے۔ نیویارک چونکہ گیٹ وے ہے۔ اسلئے یہاں پر توجہ کی بہت ضرورت ہے۔ صرف نیویارک سٹی میں دو سوپچاس مقامات پر یہ فسیلٹی موجود ہے۔ ڈاکٹرز، نرسیز، ہیلتھ کئیر لیڈرز۔ ہیلتھ کئیر ورکرز۔ MTA،گورنمنٹ ائمپلائز،ایجوکیٹرز۔ ٹیچرزسٹاف ،پولیس ڈیپارٹمنٹ، فائر ڈیپارٹمنٹ، کے تقریباً تیس فیصد لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں۔
آئیندہ چند دنوں میں کمﺅنٹی سینٹرز، موبائل یونٹس، فارمیسیز، اور تمام لوکل ہاسپیٹلز کو ویکسین فراہم کر دی جائے گی۔ گورنر کا کہنا ہے کہ اس وقت کمﺅنٹی میں ٹرسٹ بلڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ عام پبلک ویکسین پروواڈرز اور ہیلتھ ورکرز پر ٹرسٹ کر سکے۔ گورنر کومو نے کمﺅنیٹیز میں ٹرسٹ کو قائم کرنے کے لئے اسپیشل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ جو روزانہ کی بنیاد پر نیویارک اسٹیٹ میں سپلائی، ترسیل اور لوکیشنز کی رپورٹ ترتیب دیتی ہے۔ تخفظات دور کرئے گی۔ اسکی مانیٹرنگ اور awareness کے لئے مختلف کمﺅنٹی بیس لیڈرز کو ایمبیسڈر کا درجہ دیا گیا ہے۔ تاکہ ہر فرد ویکسین سے استفادہ حاصل کرسکے۔ اسکی ترسیل میں آسانی پیدا کرنے کے لئے مزید CVS, Right Aid, Shop Rite، لوکل فارمیسیز کو متحرک کرنا پڑے گا۔ سکولز، میڈیکل فسیلئٹیز، اور لوکل فیتھ بیس آرگنائزیشنز کو ایکٹو کرنا پڑے گا۔ صدر جوبائیڈن نے دو ٹریلین ڈالر کا ریلیف پلان تیار کیا ہے۔ جس میں لوگوں کو فنانشل مدد فراہم کی جائے گی۔صدر کا کہنا ہے کہ نیشنل گارڈز کو سپلائز تیز کرنے کےلئے متحرک کیا جائے گا جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ویکیسن سپیڈ آپ کرنے کے لئے نیشنل پلان ترتیب دیا جارھا ہے۔ نیشنل گارڈز کو ویکسین کے لئےٹاسک دیا جارھاہے۔ تاکہ ہلاکتوں پر قابو پایا جاسکے۔امریکہ میں چار لاکھ سے زیادہ لوگ جان کی بازی ہار گئے۔ ملینز لوگوں نے COVID-19 کا سامنا کیا۔ لاکھوں اپنی جاب سے ہاتھ دو بیٹہے۔ چار لاکھ بزنس بند ھوگئے۔ٹریلین آف ڈالرز کا مالی خسارا ھوچکاہے۔ 18 ملین امریکن un employment انشورنس پر ریلائے کر رہے ہیں بائیڈن نے کہا ہے کہ پبلک ہیلتھ کرائسس پر پہلے تین ماہ میں امریکنز کو facilitate کرینگے۔اکنامک ڈیمیج کو رکورکرینگے۔ میڈ ان امریکہ پراڈکٹ پر زور دینگے۔تاکہ بزنس انڈسڑی کو ا±وپر اٹھایا جاسکے۔ جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ باعزت لوگ فوڈ کی لائنوں میں کھڑے دیکھا ،جو امریکن کے لئے بہت تکلیف دہ ہے۔ اس پر ہم ریکوری پلان دینگے۔فناس، جابز، ہیلتھ، انشورنس ، فوڈ پر ریسکیو پلان لا رہے ہیں۔ کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی ترسیل پر انتہائی تیزی سے کام ھورھاہے۔ 100 ملین امریکن پہلے سو دنوں میں ویکسین شاٹ حاصل کرینگے۔ پہلے سو دنوں میں سمال بزنس اور فنانشل سٹریس کو دور کرینگے۔ تیس ملین لوگ فوڈ اور سنگین فناشل کرائسس میں ہیں۔ بارہ ملین بچے فوڈ سے محروم ہیں۔ تینتالیس ملین بچے سفر کر رہے ہیں ۔ چودہ ملین لوگ کرائے نہیں دے پارہے۔ کئی مِلین لوگوں کو فور کلوزر کا سامنا ہے۔ اس پر لوگوں کو ریلیف دینگے۔لیکن ہم نے اس وباءکو مذاق سمجھ لیا ہے۔
قارئین ! آج ہمیں اللہ سے توبہ و استغفار کرناچاہئے۔ اسکی طرف رجوع کرنا چاہئے۔ عبادت و ریاضت، ذکرواذکار سے اپنے رب کو راضی کرنا چاہئے۔ انسانوں سے محبت کرنا چاہئے۔اس مشکل کی گھڑی میں د±کھی انسانوں کی خدمت کرنا چاہئے۔ صدقات بڑھا دینا چاہئے۔انسان کی زندگی کا حاصل اور نجات ،صرف تین چیزوں پر ہے۔ عبادت خدا کی ، اطاعت مصطفے کی ، خدمت مخلوق خدا کی۔