مہنگائی میں اضافے کی پیشگوئی

0
52

اسلام آباد(پاکستان نیوز) آئی ایم ایف نے رواں مالی سال میں پاکستان کی شرح نمو 2 فیصد تک برقرار رہنے، شرح مہنگائی میں ایک فیصد اضافے کی پیشگوئی کر دی۔آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان کی شرح نمو 2 فیصد رہے گی، جوکہ آئی ایم ایف کے پہلے جائزے سے ہم آہنگ اورعالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے اندازوں کے عین مطابق ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں شرح مہنگائی24.8 فیصد، بیروزگاری 8 فیصد ، آئندہ سال7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ شرح مہنگائی میں اضافہ کی وجہ یوٹیلیٹی اورفیول کے قیمتوں میں متوقع اضافہ ہے۔ وزیراعظم شہباز مقامی اور درآمد گیس کی اوسط قیمت کی بنیاد پر نئی قیمتوں پر عمل درآمد کا عندیہ دے چکے ہیں، جس سے گیس کی قیمت میں41 فیصد کے لگ بھگ اضافہ متوقع ہے۔ آئوٹ لک رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو3.5 فیصد، شرح مہنگائی 12.7فیصد، کرنٹ اکائونٹ خسارے جی ڈی پی کے 1.2فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ یہ اندازہ قرضوں کی واپسی سمیت پاکستان کی مجموعی بیرونی فنڈنگ کی ضروریات کا تخمینہ لگانے کیلئے انتہائی اہم ہے۔آئی ایم ایف نے رواں مالی سال میں پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.5 فیصد سے کم کرکے 1.1 کر دیا ہے، یوں خسارہ 4 ارب ڈالر سے کم رہنے کا امکان ہے تاہم یہ وزارت خزانہ کے 2.5 ارب ڈالر کے اندازے سے کہیں زیادہ ہے۔ادھر ادارہ شماریات پاکستان کے رپورٹ کے مطابق رواں سال میں جولائی سے فروری کے دوران مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.51 فیصد کمی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں زرعی شعبہ کے علاوہ دیگر شعبوں میں پیداوار میں کمی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے شرح مہنگائی میں اضافے سے متعلق پیش گوئی ایسے وقت کی جب سٹیٹ بینک نے مارچ میں شرح مہنگائی 20.7 پرآنے کی رپورٹ جاری کی۔ اس میٹنگ میں سٹیٹ بینک نے قابل ذکر گنجائش کے باوجود شرح سود میں کمی نہ کی۔ ادھر وفاقی حکومت نے پٹرول کی فی لٹر قیمت میں 4.53 روپے اضافہ کر دیا جوکہ اوسط پلیٹس پرائس 1.73فی لٹر سے زیادہ ہے۔ صارفین کو294 روپے فی لٹر پٹرول خریدنے پر مجبور کرکے وزارت خزانہ جس طرح ان کا خون چوس رہی ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے روپے کی قدر میں استحکام کے باوجود 1.34روپے فی لٹر ایکسچینج ریٹ ایڈجسمنٹ صارفین کو منتقل کیا ، 1.45روپے فی لٹر کا ان لینڈ فریٹ مارجن بھی منتقل کیا جس کی ضرورت نہیں تھی۔ اپنے بیان میں ترجمان وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ پندرہ روز میں عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت میں 3.82 ڈالر، ڈیزل کی قیمت میں 4.30 فی لٹر اضافہ ہوا، اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 4.53 روپے فی لٹر، ڈیزل کی قیمت میں 8.14 روپے فی لٹر اضافے کی تجویز دی تھی۔آئی ایم ایف نے رپورٹ وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی بیل آئوٹ پیکیج کیلئے مینجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات سے ایک روز قبل جاری کی ہے۔ عالمی نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے ایک بڑے اور طویل قرض معاہدے کیلئے آئی ایم ایف کیساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔ ادھر ورلڈ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ میں 2023 میں عالمی شرح نمو3.2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جوکہ 2024 اور 2025 میں اسی شرح کیساتھ برقرار رہنے کا امکان ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here