واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز)صدر بائیڈن نے چین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے روس کو کسی قسم کی مدد فراہم کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں، وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے چینی صدر مسٹر شی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور اس حوالے سے چین کو موقف سے آگاہ کر دیا ہے ، وائٹ ہاؤس نے یہ نہیں بتایا کہ ان کے نتائج کیا ہوں گے۔دونوں رہنماؤں نے جمعہ کی صبح ایک محفوظ ویڈیو کال پر تقریباً دو گھنٹے تک بات کی، اس موقع پر بائیڈن نے کہا کہ ہمیں ہمیں تشویش ہے کہ چین روس کو یوکرین میں استعمال کرنے کے لیے فوجی سازوسامان کی براہ راست مدد کرنے پر غور کر رہے ہیں، سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا بائیڈن نے شی سے مخصوص درخواستیں نہیں کیں جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا بائیڈن نے چین سے روسی حملے کو روکنے کے لیے مداخلت کرنے کو کہا۔ صدر بائیڈن نے چین سے کوئی بھی درخواست کرنے کی بجائے جنگی صورتحال کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے۔چینی میڈیا کے مطابق شی نے بائیڈن کو بتایا کہ چین یوکرین کی صورت حال کو اس طرف آتے نہیں دیکھنا چاہتا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ تمام فریقین کو روس اور یوکرین کی مشترکہ طور پر بات چیت اور گفت و شنید کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے جس سے نتائج برآمد ہوں گے اور امن قائم ہو گا۔امریکہ اور نیٹو کو بھی یوکرائن کے بحران سے نمٹنے اور روس اور یوکرین دونوں کے سیکورٹی خدشات کو کم کرنے کے لیے روس کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے۔