ایمان کی حرارت!!!

0
166
رعنا کوثر
رعنا کوثر

ہم اکثر محفلوں میں جاتے ہیں جہاں جملے اس طرح شروع ہوتے ہیں ہم مسلمانوں کو چاہئے کے ہم مل جل کر رہیں۔ہم مسلمانوں کو چاہئے کے آپس کے اختلافات ختم کریں۔ہم مسلمانوں کو چاہئے کے ایسا کریں اور ویسا کریں اس دوران میں نمازوں کا وقت آتا ہے اور چلا جاتا ہے۔ہم مسلمان نماز کے لیے نہیں اٹھتے۔اس مل جل کر رہنے پر یاد آیا کے اگر ہم مل جل کر واقعی ہیں۔یونائیڈ ہو کر اپنے حق کے لیے آواز اٹھائیں تو سب جان جائیں کہ نماز کیا ہوتی ہے ؟کیوں پڑھی جاتی ہے ؟کس طرح پڑھی جاتی ہے؟ اور کیوں وقت پرپڑھی جاتی ہے۔اس دوران بولنا کیوں منع ہوتا ہے۔اگر چھوٹے چھوٹے ورکشاپ ہوں۔کالج سکول میں یا جاب پر اہتمام ہو کے تھوڑی سی معلومات نماز کے بارے میں اور ہمارے عقیدے کے بارے میں دے دی جائے تو یہ ایسی قوم ہے جو کبھی ہمارے نماز پڑھنے پر اعتراض نہیں کریگی۔بلکہ ادب اور احترام سے جگہ بتا دی جائیگی کے یہ آپ کی نماز کی جگہ ہے۔یہودی قوم جو اپنے مذہب کی پریکٹس کرتی ہے وہ سب مل جل کر ضرور آواز اٹھاتے ہیں اور چونکہ وہ حق پر ہوتے ہیں۔اس لیے ان کی آواز سنی بھی گئی ہے۔ہم بھی صرف نماز کے لیے ہی اگر کوشش کریں۔تو وہ تمام لوگ جو کسی وجہ سے مجبور ہیں اور اپنی جاب پر بات نہیں کرسکتے مگر نماز پڑھنا چاہتے ہیں۔اور وہ لوگ بھی بہنوں نے کبھی اسی لحاظ سے سوچاہی نہیں مگر اندر ایک خواہش ضرور ہے کے نماز وقت پر ادا کرلیتے تو کتنا اچھا تھا اس جاب نے تو ہماری نمازیں ہی چھڑوا دیں ایسے تمام لوگ ہمارے ایک ہونے سے مل جل کر آواز اٹھانے سے فائدہ اٹھالیں گے۔نیویارک نیوجرسی شکاگو ہیوسٹن میں مسلمان بڑی تعداد میں آباد ہیں۔اگر یہ مسلمان اکٹھے نمازوں کے اوقات اپنے دفتروں میں پیش کریں اور ان کی آواز سن لی جائے تو وہ مسلمان بھی اس سے فائدہ اٹھا لیں گے۔جو کسی ایسے علاقے میں ہیں جہاں وہ اکاد کا آباد ہیں۔اور کچھ کہتے ہوئے گھبراتے ہیں یوم ہم ایسے بے شمار مسلمانوں کی نمازیں ضائع ہونے سے بچا لیں گے۔جو چاہتے تو نہیں کے ان کی نماز ضائع ہو مگر تھوڑے مجبور ہوجاتے ہیں۔اور پھر آہستہ آہستہ ایک عادت ہی بن جاتی ہے یوں وہ یہ بھی بھول جاتے ہیں۔ کے کب نماز کا وقت آیا اور کب چلا گیا۔ہیں اپنی نئی نسل کی توجہ بھی اس جانب دلانی چاہئے وہ بچے جو یہاں پیدا ہوئے اور پلے بڑھے وہ بہتر طریقے سے اور خود اعتمادی سے قانون کے دائرے میں کام کرتے ہوئے ہم سب کے لیے بات کرسکتے ہیں۔اور یوں ہم اپنی نمازیں بچا سکتے ہیں یہ چند منٹ کا ایک فریضہ ہے جو ہم کو بہت سی برائیوں سے بچا لیتا ہے۔ہم دن بھر کام کرتے ہیں۔پھر سارا وقت مصروف رہتے ہیں بیوی بچے شوہر والدین پڑوسی دوست احباب سب کے حقوق ادا کرتے تھکتے نہیں ہیں۔بچوں کے لیے دنیا سے لڑ پڑتے ہیں۔دوستوں کے لیے میلوں سفر طے کرتے ہیں۔اور ان سے ملاقات کرتے ہیں پاکستان میں جو اپنے آباد ہیں ان کے بیٹے دل کھول کر پیسہ کماتے ہیں۔اور بھیجتے ہیں۔
نیا فرنیچر نئی گاڑی نیا گھر میری شاعری میری کتاب میری کالم نگاری سب کچھ ہے ہماری زندگی میں بس نہیں ہے تو ایک چند لمحوں کی نماز نہیں ہے۔
مسجد تو بنا دی پل بھر میں ایمان کی حرارت والوں نے دل اپنا پرانا پاپی تھا پل بھر میں نمازی بن نہ سکا۔ایمان کی حرارت انسان سے بہت کام کرا لیتی ہے یہ آپ کے اندر توانائی پیدا کرتی ہے۔اور آپ اس سے کام لے کر اپنی عبادت کو بہتر سے بہتر بنا سکتے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here