سفیر پاکستان یہ ہمارے سفیر نہیں بلکہ یہ وقار علی خان کے ٹی وی شو کا نام تھا۔جس سے انہوں نے پروگرام پیش کرکے اپنا نام کمایا انہوں نے پورے امریکہ کیا پاکستان میں بھی اس پروگرام کو شہرت ملی۔وقار علی خان ذاتی طور پر تو ایک کہُنہ عشق صحافی رہے ہیں جنگ گروپ سے بھی وابستہ رہے ہیں۔1997میں انہوں نے ٹی وی پروگرام سفیر پاکستان کا آغاز کیا کیونکہ یہ پروگرام جیو ٹی وی سے نشر ہوتا تھا اس لیے جلد ہی مشہور ہوگیا اور وقار علی خان ماشاء اللہ سے اس معاملے میں بہت ذہین ہیں اور انہوں نے امریکہ میں موجود ان بڑے بزنس مینوں ڈاکٹرز، انجینئرز اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شخصیات کے انٹرویو نشر کرنے شروع کئے اور اس وقت ہر شخص کو اپنے آپ کو ٹی وی پر آنے کی بھی ضرورت تھی جس سے ان کا نام اور شہرت دونوں چیزیں مل جاتی تھیں۔دوسرے وقار علی خان پاکستانی کمیونٹی کے تمام پروگراموں کو بھی کوریج کرتے تھے انہوں نے شروع میں بہت محنت کی اور جس کا صلہ انکو ملتا رہا۔لوگوں نے طرح طرح کی باتیں بھی بنائیں ان کے لیے لیکن وہ کسی بات کو خاطر میں نہیں لاتے تھے ان کے تعلقات بڑی بڑی شخصیات سے تھے اور ٹی وی چلانے کے لیے سب سے بڑی چیز سرمایہ ہے۔ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن ”اپنا” کو بھی سفیر پاکستان نے بہت پروموٹ کیا۔اور پھر انہوں نے ایوارڈ کا سلسلہ شروع کیا اور ایسے تمام افراد کو جنہوں نے اپنی اپنی فیلڈ میں کوئی نہ کوئی گمراہ قدر خدمات انجام دی ہو انکو ایوارڈ کے لیے نامزد کرتے تھے اور امریکہ میں تقریباً ہر جگہ وہ ایوارڈ نائٹ مناتے تھے۔جس میں ایوارڈ کے علاوہ میوزیکل پروگرام بھی ہوتا تھا اس سال کورونا کی وجہ سے ان کو اپنا پروگرام تبدیل کرنا پڑا ہیوسٹن میں یہ بھی افواہ تھی کہ اب ایوارڈ نائٹ نہیں ہوگی۔اور وقار علی خان اب ہیوسٹن میں یہ پروگرام نہیں کرینگے۔لیکن وقار علی خان نے اپنا بارہواں ایوارڈ پچھلے اتوار کو ہیوسٹن کے بڑے ہوٹل حیات ایجنسی میں کرکے ان افواہوں کا خاتمہ کردیا۔ہوسٹن کے لوگوں نے ہمیشہ کی طرح ان کا ساتھ دیا ہیوسٹن میں یہ دوسرا ایوارڈ تھا۔حیات ایجنسی ڈائون ٹائون کے ہال روم کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا تھا۔لوگوں کی اچھی خاصی تعداد وہاں موجود تھی45ناموں کا اعلان ہوا جن کو ایوارڈ دینے تھے۔پروگرام تاخیر سے شروع ہوا وقت ساڑھے پانچ کا دیا گیا تھا اور گیٹ ساڑھے سات بجے کھولے گئے جوکہ ہماری کمیونٹی کے لیے مشہور ہے کہ وقت پر پروگرام شروع نہیں ہوتے بہرحال لوگوں کی خاطر تواضع ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے عمدہ ایپیفائز سے کی جاری تھی۔وقار علی خان اپنے والنٹیرز کے ساتھ جنہوں نے ان کا ہاتھ بٹایا تھا کیونکہ وہ خود ہیوسٹن میں نہیں رہے ہیں اس لیے ہیوسٹن کے مسرور جاوید خان، ڈاکٹر آصف قدیر، میاں نذیر، نصرت لاغاری، تسلیم صدیقی وغیرہ بینڈ کے ساتھ پاکستانی اور امریکن جھنڈے لے کر داخل ہوئے اس وقت اچھا سماں بندھ گیا تھا۔پروگرام آغاز تلاوت کلام پاک سے اعظم اختر نے کیا۔وقار علی خان کی بیگم فاطمہ خان جو خود ایک محنتی خاتون ہیں انہوں نے نظامت کے فرائض سنبھالے ہوئے تھے اور وہ ہر طرح سے وقار علی خان کے ساتھ ہوتی ہیں۔انہوں نے سفیر پاکستان اور پچھلے3سالوں سے او پی ٹی وی گلوبل کے روح رواں وقار علی خان کو بلایااور انہوں نے اپنے بارے میں تفصیل سے بتایا کہ انہوں نے یہ مقام کتنی محنت اور جدوجہد کے بعد بنایا ہے جس میں ان کے سپانسر نے ان کا بہت ساتھ دیا اس موقع پر کانگریس رومن شیلا جیکسن لی ڈاکٹر آصف قدیر کے ساتھ ہال میں داخل ہوئیں ان کو بھی اس موقع پر ایوارڈ دیا گیا اور انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا اور پاکستانی کمیونٹی کو مبارکباد دی کہ پاکستانی کمیونٹی کس طرح امریکہ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور ہیوسٹن میں ایک پاکستانی نژاد اسسٹنٹ پولیس چیف ۔کیپٹن اور سارجنٹ کام کر رہے ہیں۔اور طاہر جاوید کو بائیڈن حکومت میں شمولیت پر بھی مبارکباد دی۔قونصل جنرل جناب ابرار ہاشمی نے لوگوں میں ایوارڈ تقسیم کئے۔ڈنر کے بعد دوسرے سیشن میں سجاد برکی۔طاہر جاوید اور ہیوسٹن کے سارجنٹ نے لوگوں کو ایوارڈ دیئے۔بزنس مینوں،ڈاکٹرز، انجینئرز میڈیا اور دوسرے شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو انکی کارکردگی پر ایوارڈ دیئے گئے اس وقت تھوڑا ماحول رنجیدہ ہوگیا جب ہیوسٹن کے ہر دلعزیز رہنما خالد خان مرحوم کو ایوارڈ کے لیے پکارا گیا اور انکی بیگم مہرین خالد اسٹیج پر آکر اپنے آپ پر قابو نہ پاسکیں اور انہوں نے بھرائی ہوئی آواز میں وقار علی خان کا شکریہ ادا کیا کہ لوگ تو زندوں کو یاد نہیں رکھتے آپ نے میرے مرحوم شوہر کو یاد رکھا یہ بہت بڑی بات ہے واقعی وقار علی خان مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے خالد خان مرحوم کو یاد رکھا اور ایوارڈ نوازا45لوگوں کے نام تھے جن میں سے شاید32لوگوں نے ایوارڈ وصول کئے۔ہیوسٹن کے3بڑے بزنس مین جاوید انور شوکت دھناتی اور تنویر احمد نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر شرکت نہیں کی۔جاوید انور طبیعت کی خرابی کی وجہ سے نہ آسکے ان کا ایوارڈ سعید شیخ نے وصول کیا۔ہیوسٹن کے ایوارڈ یافتگاں میں طاہر جاوید۔اشرف لاکھانی، سید ارشد بخاری۔مسرور جاوید خان۔روپالی فائونڈیشن۔سعید خان۔سلمان علی۔اشعر جعفری۔ڈاکٹر اشرف عباسی۔عاصم شاہ۔محمد سعید شیخ۔نور خان۔ساجد خان۔ریحان صدیقی۔ابن سنیا فائونڈیشن۔ہارون شیخ۔تسلیم صدیقی۔ناصر عباسی۔مرحوم خالد خان۔عمرخواجہ۔سلمان رزاقی۔ذکی نیازی۔شیخ نجم علی۔اسرار سعید۔مہناز زیدی شامل تھیں۔ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے عمدہ کھانوں سے لوگ لطف اندوز ہوئے۔تمام والنٹیرز کو بھی تعریفی سرٹیفکیٹ دیئے گئے۔میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔اور میڈیا کو سپورٹ کرنے کے لیے قونصل جنرل ابرار ہاشمی صاحب سے اپیل کی گئی۔بہرحال یہ پروگرام نامساعد حالات کے باوجود کامیابی سے ہمکنار ہوگیا لمبی فہرست کی وجہ سے لوگ جلدی اٹھ کر چلے گئے تھے۔کراچی یونیورسٹی المنائی نے حسب روایت وقار علی خان کو انکی خدمات پر پلگ پیش کیا۔
٭٭٭