امیگریشن پالیسی میں تبدیلیاں،لاکھوں گرین کارڈ ز کی دوبارہ جانچ

0
28

واشنگٹن (پاکستان نیوز) ٹرمپ حکومت نے امیگریشن پالیسی میں نئی اصلاحات متعارف کروائی ہیں جس سے گرین کارڈ ہولڈرز کے ساتھ درخواست گزار بھی متاثر ہوں گے ، ان میں بعض ممالک کے شہریوں کو جاری کیے گئے گرین کارڈز کا جائزہ اور تمام غیر U کے لیے نئے بائیو میٹرک انٹری ایگزٹ سسٹم کا اجرا شامل ہے۔وائٹ ہاؤس کے قریب ایک افغان شہری کی جانب سے نیشنل گارڈ کے دو ارکان کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد حکومت نے 19 ممالک کے شہریوں کو جاری کیے گئے گرین کارڈز کی دوبارہ جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔ امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز نے حملے کے بعد اپنے جانچ کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے پناہ کے فیصلے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔اس ہدایت میں حکام کو ماضی کی جانچ اور منظوری کے عمل کا جائزہ لیا جائے گا، انتظامیہ نے قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے طریقہ کار کے تحت بعض افراد کی اسکریننگ کیسے کی گئی ہے۔ دوسری جانب کانگریس میں امریکہ میں ہونے والی تمام قسم کی امیگریشن کو فوری طور پر بند کرنے کی قرار داد پیش کر دی گئی ہے ، ٹیکساس کے نمائندے چپ رائے نے قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ فی الحال امریکہ میں امیگریشن کو مکمل طور پر بند کردینا چاہئے ، یہ ایک تجویز جو نافذ ہونے پر ہندوستانی پیشہ ور افراد، طلباء اور خاندانوں کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتی ہے۔ٹیکساس کے نمائندے چپ رائے نے پچھلے ہفتے تمام داخلوں کو روک دینے کے قانون کی نقاب کشائی کی جب تک کہ سیکیورٹی یقینی بنایا جائے (PAUSE) ایکٹ، جو تقریباً تمام ویزوں کے اجراء کو روک دے گا اور امیگریشن کے فوائد کو روک دے گا “جب تک کہ کچھ شرائط پوری نہ ہو جائیں۔” صرف عارضی سیاحتی ویزے مستثنیٰ رہیں گے۔دوسری جانب ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی کی سیکرٹری کرسٹی نوئم نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے اور اْن تمام ممالک پر مکمل پابندی لگانے کی سفارش کی ہے جو اْن کے بقول امریکہ میں ”قاتل، نفع خور اور مراعات حاصل کرنیوالے” افراد بھیج رہے ہیں۔کرسٹی نوم نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے بانیوں نے اس ملک کو خون، پسینے اور آزادی کی محبت سے تعمیر کیا تھانہ کہ اْن غیر ملکی حملہ آوروں کے لیے جو ہمارے ہیروز کو قتل کریں، ٹیکس دہندگان کی کمائی کو چوس جائیں یا امریکی شہریوں کیلئے مختص فوائد پر قبضہ کریں۔ صدر ٹرمپ نے بھی اس سخت مؤقف کی بھرپور حمایت کی اور اپنے بیان میں اسے ”میرے کانوں کیلئے موسیقی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو دوبارہ مضبوط بنانے کیلئے ان اقدامات کو فوری طور پرنافذ کیا جانا چاہئے۔ امریکہ میں اس اعلان کے بعد امیگریشن پالیسی پر نئی بحث چھڑ گئی ہے اور تارکین وطن کے حلقوں میںشدید تشویش پائی جاتی ہے۔ہر اس ملک پر مکمل پابندی جہاں سے قاتل اور مراعات لینے والے امریکہ آرہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here