نیویارک (پاکستان نیوز)20 سے زائد انسانی حقوق کی تنظیموں نے صدر بائیڈن کے اے آئی پلان (آرٹی فیشل انٹیلی جنس )پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر موزوں قرار دیا ہے، این آئی ایس ٹی کی تجویز کے برعکس اس منصوبے کو شروع کرنا امریکہ کے شہریوں کی نجی زندگی میں دخل اندازی کے متراف ہے ،این آئی ایس ٹی کی جانب سے جاسوسی کے اس منصوبے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، مقامی عہدیدار نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی پہلے ہی انسانی رسک بن چکی ہے ، اب اس طرح کے منصوبے اس کو مزید خطرناک بنا رہے ہیں، انسانی حقوق کی 20 تنظیموں عارضی جاسوسی کے ٹولز کو بنیادی انسانی راز داری کے لیے بھی خطرناک قرار دیا ہے، جاسوسی پروگرام کے حوالے سے عدم مساوات افسروں کی صوابدید سے مزید بڑھ جاتی ہے کہ کس طرح سسٹم کے نتائج کا جواب دیا جائے، ساتھ ہی ساتھ مقامی امتیازی سلوک جو ان لوگوں کے لیے ہر فیصلے کے نقطہ پر اثر انداز ہوتا ہے جو اس کے نتیجے میں گرفتار ہوتے ہیں۔