نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک کی سوفولک کاؤنٹی ہفتے کے روز کشتی کے حادثے میں دو خواتین کی ہلاکت پر سوگ منا رہی ہے۔کشتی حادثہ دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب پیش آیا، ڈیپارٹمنٹ آف ان لینڈ فشریز اینڈ وائلڈ لائف کے مطابق سات افراد کا ایک گروپ ایک پونٹون کشتی پر سوار تھا جب اس کی کمان نیچے جانے لگی۔ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی کے ڈرائیور نے کمان اٹھانے کی کوشش کی، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوا۔حکام کا کہنا ہے کہ بالآخر کشتی پلٹ گئی، جس نے ساتوں افراد کو ساحل سے تقریباً 180 فٹ پانی میں پھینک دیا۔ جھیل کے ساحل پر موجود لوگوں نے خواتین کو بچانے کے لیے واپس دوڑ لگا دی۔متاثرین میں سے دو، نیویارک کے لیک گروو کی 23 سالہ کرن اکبر اور سیلڈن، نیویارک کی 53 سالہ فرحانہ ناصر کو جائے وقوعہ پر ہی مردہ قرار دیا گیا۔ پہلے جواب دہندگان نے ایک اور خاتون، نیویارک کی 22 سالہ نور ناصر کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے بنگور، مائن کے قریبی اسپتال پہنچایا، جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں سوار کسی نے بھی لائف جیکٹس نہیں پہن رکھی تھیں اور ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ واقعے میں شراب نہیں تھی۔حکام اب اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حادثے کی وجہ کیا ہے۔خواتین کی نماز جنازہ مسجد بے شور میں ادا کی گئی جس میں کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔











