اسلام آباد(پاکستان نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) سے تعلق رکھنے والے قانون ساز انوار الحق کاکڑ کو نگراں وزیراعظم منتخب کر لیا گیا، یہ بات وزیراعظم کے دفتر سے ہفتے کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں بتائی گئی۔یہ فیصلہ شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض کے درمیان مشاورت کے دوسرے دور کے بعد کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایک سمری صدر عارف علوی نے آرٹیکل 224 1A کے تحت منظور کر لی ہے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاض نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عبوری وزیراعظم چھوٹے صوبے سے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کاکڑ کا نام انہوں نے تجویز کیا تھا جسے منظور کر لیا گیا۔یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب صدر علوی نے شریف کو خط لکھا، جس میں انہیں اور اپوزیشن لیڈر کو 12 اگست تک عبوری وزیر اعظم کے عہدے کے لیے “مناسب شخص” کی تجویز دینے کی یاد دہانی کرائی گئی۔شریف اور ریاض دونوں کو بھیجے گئے ایک خط میں صدر نے انہیں بتایا کہ آرٹیکل 224A کے تحت انہیں قومی اسمبلی کی تحلیل کے تین دن کے اندر عبوری وزیر اعظم کے لیے نام تجویز کرنا ہے۔کاکڑ 2018 میں سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے اور وہ ایک بہت فعال سیاست دان رہے ہیں۔ وہ ایوان بالا کے لیے منتخب ہونے سے قبل صوبائی حکومت کے ترجمان کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔سینئر اینکر پرسن حامد میر نے جیو نیوز کو بتایا، “اگرچہ وہ سیاست میں شامل رہے ہیں، لیکن کاکڑ کو ملک میں ایک عظیم دانشور کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بی اے پی کے قانون ساز کا تعلق پشتون نسل کے کاکڑ قبیلے سے ہے، اس لیے وہ پشتون اور بلوچ دونوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔سینیٹر کے قومی دھارے کی سیاسی جماعتوں بشمول مسلم لیگ ن اور پی پی پی کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں۔