اسرائیل / فلسطین جنگ؛ امریکہ میں3فلسطینی طلباء پر فائرنگ

0
25

نیویارک (پاکستان نیوز) فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد نیویارک میں اسلامو فوبیا اور پرتشدد واقعات میںتیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے ، نیویارک کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم تین فسلطینی طلبا کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے ، تفصیلات کے مطابق فلسطینی طلبا ہشام آورطنی ، تحسین علی اور کینان عبدالحامد کو برائون اور دیگر یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں جوکہ فلسطین کا روایتی لباس پہنے ایک تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ راستے میں سفید فام شخص نے اچانک فائرنگ کر دی ، میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی طلباء پر فائرنگ کے الزام میں مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا جس کی شناخت جیسن کے نام سے ہوئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برلنگٹن کے میئر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس فائرنگ کے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، ممکنہ طور پر فائرنگ کا یہ واقعہ نفرت انگیز جرم پر مبنی ہے۔ میڈیا کے مطابق فلسطینی طلباء جامعات میں زیر تعلیم تھے اور ان کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے سے ہے۔تینوں نوجوان روایتی فلسطینی رومال ‘کفیہ’ پہنے ایک تقریب میں شرکت کرنے جا رہے تھے کہ سفید فام شخص نے ان پر 4 گولیاں چلائیں اور پھر فرار ہو گیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق اہلِ خانہ نے فائرنگ کو نفرت انگیز جرم قرار دیا ہے۔ میڈیا کے مطابق مشتبہ شخص کی شناخت 48 سالہ جیسن کے نام سے ہوئی ہے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

نیویارک پولیس نے برلنگٹن فائرنگ واقعے میں ملوث 48 سالہ ملزم جیسن جے ایٹن کو حراست میں لے لیا ہے ، ملزم پر الزام ہے کہ اس نے تین نوجوانوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا ، انہیں قتل کرنے کی کوشش کی جوکہ اس وقت زخمی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں، لواحقین نے مقتولین کی شناخت براؤن یونیورسٹی کے جونیئر ہشام اوارتانی، پنسلوانیا کے ہیورفورڈ کالج کے طالب علم کنان عبدلحمید اور کنیکٹی کٹ کے ٹرنیٹی کالج کے طالب علم تحسین احمد کے نام سے کی ہے۔ تینوں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق عورتانی کو ریڑھ کی ہڈی میں گولی ماری گئی، علی احمد کو سینے میں اور عبدلحمید کو گلوٹ میں گولی لگی۔ ایف بی آئی نے کل رات دیر گئے اس بات کا اشارہ کیا کہ وہ شوٹنگ کی تحقیقات کر رہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here