کراچی(پاکستان نیوز) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سب سے زیادہ 8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں جس میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 12.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے رپورٹ میں بتایا کہ ستمبر میں 2 ارب 70 کروڑ ڈالر کی آمد کے ساتھ مزدوروں کی ترسیلات زر نے جون 2020 سے مضبوط رفتار جاری رکھی ہے جو 2 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ یہ مسلسل ساتواں مہینہ ہے جب اوسط آمدنی 2 ارب 72 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر میں ستمبر کے مہینے میں 17 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اگست کے مقابلے میں یہ 0.5 فیصد زیادہ تھیں۔ مالی سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں بڑھتی ہوئی درآمدات نے تجارتی خسارہ کو بڑھا دیا جس سے روپے اور ڈالر کی شرح تبادلہ پر بہت زیادہ دباؤ پڑا جو بالآخر بلند کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی صورت میں سامنے آیا۔ معاشی منتظمین کے لیے صورتحال آرام دہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ زیادہ ترسیلات زر نے معیشت کی سوچ سے زیادہ مدد کی ہے۔ خیال رہے کہ مالی سال 2021 میں پاکستان کو 2 ارب 94 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر موصول ہوئیں جس سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے میں مدد ملی۔