واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز) مسلسل دوسرے مہینے ملازمتوں میں اضافے کے مضبوط اعشاریوں نے لوگوں نے بے روزگاری الائونس کے لیے اپلائی کرنے سے دور رکھا ، دوسرے ماہ بے روزگاری الائونس کیلئے اپلائی کرنے والے ملازمین کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے ۔لیبر ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بے روزگاری الائونس کیلئے اپلائی کرنے والے ملازمین کی تعداد میں 15 ہزار تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 14 سے 1 لاکھ 90 ہزار پر آ گئی ہے۔ مائیکروسافٹ نے بدھ کو کہا کہ وہ کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے حریف ایمیزون میں شامل ہو کر 10,000 نوکریوں کو ختم کر دے گا، جس نے اس ماہ ملازمین کو اپنے ہی 18,000 افراد کی ملازمتوں میں کمی کی اطلاع دینا شروع کر دی ہے۔ ماہرین اقتصادیات نے لیبر مارکیٹ کے حالات میں بگاڑ کو متاثر کن قرار دیا ہے، کارنیل کے ایس سی جانسن کالج آف بزنس کے ایک گیسٹ لیکچرر جان بلیونز نے کہا کہ ٹیک سیکٹر اب وہیں واپس آرہا ہے جہاں وہ 2020 یا 2021 میں تھے، جو میرے خیال میں کوئی بری صورتحال نہیں ہے۔یہ اب بھی ایک بہت بڑی افرادی قوت ہے۔ ان لوگوں کو ان بڑی ٹیک فرموں میں چھوڑ دیا گیا ہے جو تقریبا فوری طور پر نئی متبادل ملازمتیں حاصل کریں گے، ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ کمپنیاں عام طور پر وبائی امراض کے دوران مزدوروں کو تلاش کرنے میں دشواریوں کے بعد کارکنوں کو گھر بھیجنے سے گریزاں ہیں۔ وہ توقع کرتے ہیں کہ کمپنیاں برطرفی کا سہارا لینے سے پہلے ملازمتوں میں کمی کریں گی۔