نیویارک (پاکستان نیوز) میئر ایرک ایڈمز نے قانونی امیگریشن کو اپنا خفیہ ہتھیار قرار دے دیا،” پاکستان نیوز” سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمارے شہر میں امیگریشن اہم ہے۔ درحقیقت، یہ ہمارا خفیہ ہتھیار ہے،جب آپ یہ کہنا شروع کر دیتے ہیں کہ تارکین وطن کو اس ملک سے نکال دو، تو آپ واقعی اس ملک کی بنیاد کو ہٹا رہے ہیں اور ہمیں کون سی چیز کامیاب بناتی ہے۔ انھوں نے کہ کہ آپ کو احساس ہے کہ COVID کے ذریعے بھی، یہ تارکین وطن ہی تھے جنہوں نے اس شہر کو اپنے راستے پر گامزن رکھا اور پھر جب آپ ہسپتالوں میں گئے تو آپ نے تارکین وطن کی آبادی کو دیکھا، دوسری نسل کے تارکین وطن جو کہ نرسیں ہیں، ہمارے ڈاکٹر ہیں، ہندوستان، فلپائن، کیریبین جیسی جگہوں سے ہمارے ہسپتال کے ملازمین ہیں۔ وہ شہر کی تارکین وطن کی تاریخ کی گہری حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں ، میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ نیویارک، جو نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا کا مالیاتی اور ثقافتی مرکز سمجھا جاتا ہے، ہر سال تقریباً 65 ملین لوگ یہاں آتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری وفاقی حکومت کو اپنے ٹوٹے ہوئے امیگریشن سسٹم کو ٹھیک کرنا چاہیے۔ دوسرا ہمیں سرحدوں کو محفوظ بنانا چاہیے۔ ایسا کرنے کے لیے میں انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہماری غیر محفوظ سرحدوں نے ایسا بحران پیدا کیا ہے۔ ہماری سرحدوں کو عبور کرنے والوں میں 90 فیصد کمی آئی ہے۔ میئر کے پاس ایک ٹھوس دلیل ہے کہ امریکہ کو تارکین وطن کی ضرورت کیوں ہے: “ہمارے پاس امریکہ میں آبادی میں کمی کا مسئلہ ہے۔ ہمیں امیگریشن بحران کو ایک موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہئے۔ جانچ کے بعد ملک میں آنا ہے۔ آپ کو کسی میونسپلٹی میں جانے کے قابل ہونا چاہئے جہاں ہمیں کارکنوں کی ضرورت ہے اور ہمیں لوگوں کی ضرورت ہے۔ کینٹکی کو اپنی ریسنگ انڈسٹری کے لئے بیک اسٹریچ ورکرز کی ضرورت ہے۔








