اسلام آباد (پاکستان نیوز) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نون کے تاحیات قائدمیاں نوازشریف کی لندن سے قوم سے لائیو خطاب دکھانے پر تحریک انصاف نے اعلی عدالتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کے متعبر ذرائع کے مطابق اتوار کے روزریاستی ادارے پی ٹی وی سمیت تمام نجی ٹیلی ویژن چینلزپر نوازشریف کی تقریرلائیو دکھانے کے خلاف تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت نے قانونی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔ سابق وزیراعظم کی تقریرٹیلی ویژن چینلزپر ٹیلی کاسٹ کرنے پر اعلیٰ عدالتوں اور پیمرانے پابندی عائدکررکھی ہے تاہم گزشتہ روزپاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ کے دوران نشریات روک کر تمام ٹیلی ویژن چینلزپر نوازشریف کی تقریرنشرکی گئی جسے مسلم لیگ نون کی جانب سے قوم سے خطاب قراردیا گیا، تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ طاقتور حلقے عمران خان کی تقاریرلائیو ٹیلی کاسٹ کرنے پر پابندی اور شدید ترین پابندیوں کے باوجود نوازشریف کی لائیو تقریردکھاکر ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ وہ پاکستان کے سیاہ وسفید کے مالک ہیں۔تحریک انصاف کی قانونی ٹیم نے مشورہ دیا ہے کہ اس کے خلاف اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیا جانا چاہئے کہ نوازشریف کی تقریرکو لائیو دکھا کر عدالتوں کی توہین کی گئی ہے لہٰذا حکومت ،پیمرا اور نوازشریف کو فریق بنا کر توہین عدالت کی درخواست دائرکی جائے، ذرائع نے بتایا کہ ایک ‘دو روزمیں عدالتوں میں درخواست دائرکی جائے گی ادھر قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون نے نوازشریف کا لائیوخطاب کرواکر اپنے پائوں پر کلہاڑی ماری گئی ہے اور تحریک انصاف کو موقع فراہم کیا گیا ہے کہ وہ توہین عدالت کی درخواست اعلی عدالتوں میں دائرکریں۔معروف قانون دان اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ اشتہاری کے طور پر نوازشریف اور اسحاق ڈار کی تقاریرکو لائیو دکھانے پر 2020سے پابندی عائدکررکھی ہے، پیمرا نے عدالتی حکم پر انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیمرا بتائیں کہ انہوں نے اپنے ہی ادارے کی پابندی کو کیسے توڑا؟ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیمرا بتائیں کہ انہوں نے کس قانون کے تحت نوازشریف کی تقریرلائیو دکھانے کی اجازت دی ہے ؟انہوں نے کہا وہ آرٹیکل 19اور19Aکی خلاف وزری کے خلاف عدالتوں میں جارہا ہوں انہوں نے کہا کہ پیمرا آئین اور قانون کو توڑکر من مانیاں کررہا ہے۔