پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

0
172

میناپولس (پاکستان نیوز) پولیس آفیسر کی جانب سے سیاہ فام نوجوان کو قتل کرنے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے میناپولس میں پولیس کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ، پولیس آفیسر کی جانب سے ایک 22 سالہ ساہ فام نوجوان کو 2 فروری کی رات کو ما دیا گیا، نوجوان پولیس آفیسر کی گولی لگنے سے موقع پر دم توڑ گیا،پولیس آفیسر کی جانب سے فائرنگ کی ویڈیو بھی جاری کر دی گئی ہے، سیاہ فام نوجوان کے خاندانی وکیل نے بتایا کہ عامر کسی بھی کیس میں نامزد نہیں تھا، اور نہ اس کے خلاف وارنٹ میں اس کا نام تحریر تھا ، عامر اپنے کزن کے ساتھ ایک عمارت میں رہائش پذیر تھا، اس کا ناحق قتل کیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز، مظاہرین نے شہر مینیپولیس میں مارچ کیا، سیاہ فام نوجوان کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا، ہینپین کاؤنٹی کے اٹارنی کے دفتر کی طرف سے اس وقت شوٹنگ کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جس میں مینیسوٹا کے اٹارنی جنرل کیتھ ایلیسن بھی شامل ہیں۔اور یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے جب منیاپولس کے تین سابق پولیس افسروں کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے جنہوں نے ڈیریک چوون کو جارج فلائیڈ کی گردن پر گھٹنے ٹیکتے ہوئے دیکھا تھا اور اسے 2020 میں قتل کر دیا تھا۔عامر کو ملزم نہ ہونے کے باوجود ناقابل ضمانت وارنٹ پر عملدرآمد کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔بروز بدھ 2 فروری کو پولیس بغیر دستک وارنٹ پر صبح 7 بجے سے ٹھیک پہلے میناپولیس اپارٹمنٹ میں داخل ہوئی۔ داخلے کے تقریباً نو سیکنڈ کے بعد، افسروں کا سامنا ایک مرد سے ہوا جو ایک ہینڈگن سے مسلح تھا جس کی طرف افسران کی طرف اشارہ کیا گیا تھا، میناپولس پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ابتدائی پریس ریلیز کے مطابق بالغ مرد مشتبہ شخص کو مارا گیا۔ افسران نے فوری طور پر ہنگامی امداد فراہم کی اور مشتبہ شخص کو پیرامیڈیکس سے ملنے کے لیے لابی میں لے گئے۔ اصل ریلیز میں مینیسوٹا بیورو آف کریمنل آپریشن سے آزادانہ تحقیقات کا اعلان بھی کیا گیا اور اس بندوق کی تصاویر بھی شامل کی گئیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here