قتل کے الزام میں 23سال جیل میں گزارنے والا عدنان سید بے قصورقرار

0
147

نیویارک (پاکستان نیوز) عدالت نے 1999 میں قتل کے الزام میں 20 سال جیل میں گزارنے والے عدنان سید کو بے قصور قرار دیتے ہوئے مقدمے سے بری کر دیا ہے، عدالتی سماعت کے دوران ملزم کے اہل خانہ کی جانب سے نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تو پراسیکیوٹر نے عدنان سید اور ہی من لی کے اہل خانہ سے یہ کہتے ہوئے معذرت کر لی کہ اس کا دفتر سید کے 1999 کے قتل کی تحقیقات کے لیے دوبارہ کوشش نہیں کرے گا۔بالٹی مور شہر کی ریاستی اٹارنی مارلن موسبی نے کہا کہ ان کا دفتر لی کے لیے انصاف کی پیروی جاری رکھے گا لیکن اس نے سید کے خلاف اپنا مقدمہ بند کر دیا ہے، جس نے قتل کے الزام میں 23 سال جیل میں گزارے، موسبی نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ کیس ختم ہو گیا ہے، مزید اپیلوں کی ضرورت نہیں ہے،اگرچہ میری انتظامیہ ہی من لی کے خاندان کو پہنچنے والے درد کی ذمہ دار نہیں تھی اور نہ ہی میری انتظامیہ مسٹر سید کو غلط سزا دینے کی ذمہ دار تھی، لیکن یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں اس کو تسلیم کروں اور ان سے معافی مانگوں، انصاف سے کبھی انکار نہیں کیا جاتا لیکن انصاف کیا جاتا ہے جو آج ہو گیا ہے۔بالٹی مور کے ایک جج نے گزشتہ ماہ عدنان سید کے قتل کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جہاں 41 سالہ عدنان نے دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزارا تھا۔ سرکٹ جج میلیسا فن نے بھی استغاثہ کو 30 دن کا وقت دیا جس میں یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آیا سید پر دوبارہ کوشش کی جائے یا الزامات کو ختم کیا جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here