ٹرمپ نے طالبان سے مذاکراتی عمل کو ہائی جیک کر کے تباہی کا راستہ اپنایا:اشرف غنی

0
369

واشنگٹن ڈی سی( پاکستان نیوز) سابق افغان صدر اشرف غنی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا طالبان کے ساتھ معاہدہ تھا جس کا مقصد ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلائ کا باعث بننا تھا اور یہ تباہی کی جانب پہلا قدم تھا۔ افغانستان کے سابق صدر سی این این کے مقبول ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کو طالباتن سے ابتدائی مذاکرات سے باہر نکالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، غنی نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا وہ امریکہ کی طرف سے دھوکہ دہی محسوس کر رہے ہیں لیکن جب زکریا نے پوچھا، “کیا آپ کو لگتا ہے کہ طالبان کے ساتھ ٹرمپ کا معاہدہ ایک تباہی تھا؟ غنی نے جواب دیا، یہ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ان کا خیال ہے کہ افغان زیرقیادت اس عمل کا حصہ ”ہائی جیک” ہو گیا تھا۔ہمیں امن کی میز سے باہر رکھا گیا تھا، اور امن عمل ناقابل یقین حد تک خراب تھا۔ یہ مفروضہ ہے کہ طالبان بدل گئے ہیں ، وہ فریب تھے، انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل سے ہر اس چیز کی خلاف ورزی ہوتی ہے، غنی نے زکریا کو یہ بھی بتایا کہ ٹرمپ نے ابتدا میں کہا تھا کہ ان کی افغانستان اور جنوبی ایشیا کی حکمت عملی ایک شرط پر مبنی معاہدہ ہونے جا رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here