ترسیلات زر میں 48 فیصد اضافہ

0
44

کراچی(پاکستان نیوز) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے جولائی کے دوران مجموعی طور پر 3 ارب ڈالر سے زائد ترسیلات زر موصول ہوگئیں جس کے نتیجے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام آیا اور بیرونی ادائیگوں کے معاملے میں بہتری آئی۔ بہتر ترسیلات زر موصول ہونے کے بعد مقامی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں 13پیسے کی بہتری نظر آئی اور جمعے کے روز کاروباری دن کے اختتام پر ایک ڈالر کی قدر 278 روپے 50 پیسے کے مساوی ہوگئی تھی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ماہ (جولائی) کے دوران ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے جولائی کے مقابلے میں 48 فیصد اضافہ نظر آتا ہے کیونکہ گزشتہ جولائی کے دوران دو ارب 3 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں تاہم اگر اس کا موازنہ جون 2024 سے کیا جائے تو ترسیلات زر کے حجم میں 5 فیصد کمی نظر آتی ہے کیونکہ جون کے دوران ریکارڈ 3 ارب 16 کروڑ ڈالر موصول ہوئے تھے۔ اسی حوالے سے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے اے کے ڈی سکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ محمد اویس اشرف کا کہنا تھا کہ جولائی کے دوران موصول ہونے والی ترسیلات زر توقعات سے بڑھ کر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ترسیلات زر تین ارب ڈالر ماہانہ کی اوسط برقرار رکھیں تو رواں مالی سال کے دوران امید ہے کہ مجموعی طور پر 35 ارب ڈالر پاکستان کو موصول ہوں گے۔محمد اویس اشرف کا مزید کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے بھی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے اور اگر تیل کی قیمتیں نیچے جاتی ہیں تو اس کا اثر بھی ترسیلات زر پر پڑے گا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق متحدہ عرب امارات سے موصول ہونے والی ترسیلات زر میں سب سے زیادہ 94 فیصد اضافہ ہوا اور 61 کروڑ 10 لاکھ ڈالر موصول ہوئے جبکہ سعودی عرب سے آنے والی رقوم میں 56 فیصد اضافہ نظر آیا اور 48 کروڑ 70 لاکھ ڈالر موصول ہوئے، اسی طرح برطانیہ سے موصول ہونے والی ترسیلات زر میں 45 فیصد جبکہ دیگر خلیجی ممالک کی ترسیلات ر میں 26 فیصد اضافہ ہوا اور پاکستان کو علی الترتیب 44 کروڑ 30 لاکھ اور 28 کروڑ 90 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔ اگر ریاست ہائے متحدہ امریکا کا جائزہ لیں تو امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والے رقوم میں جولائی کے دوران 24 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر ملک کو 30 کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here