واشنگٹن (پاکستان نیوز)ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل کو اے ٹی ایف کے قائم مقام سربراہ کے طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے، تین عہدیداروں نے یو ایس اے ٹوڈے کو بتایا کہ کاش پٹیل کو بندوق، دھماکہ خیز مواد اور تمباکو کے قوانین کو نافذ کرنے والی وفاقی ایجنسی میں آرمی سیکرٹری ڈینیئل ڈریسکول نے تبدیل کیا، امریکی فوج کے سکریٹری ڈینیل ڈریسکول نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل کو بیورو آف الکحل، ٹوبیکو، آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر تبدیل کر دیا ہے، جو محکمہ انصاف کی چھتری تلے قانون نافذ کرنے والے متعدد اداروں میں سے ایک ہے، تین امریکی حکام نے بدھ کو یو ایس اے ٹوڈے کو تصدیق کی۔دو دفاعی عہدیداروں نے بتایا کہ ڈریسکول اب آرمی سکریٹری کے طور پر باقی رہتے ہوئے اے ٹی ایف کی سربراہی کر رہے ہیں۔ محکمہ انصاف کے ایک اہلکار نے بھی تصدیق کی کہ ڈریسکول نے پٹیل کی جگہ لے لی ہے لیکن اہلکاروں کی منتقلی کی وجوہات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ انہیں اہلکاروں کے معاملات پر بات کرنے کے لیے نام ظاہر نہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی پٹیل نے فروری کے آخر میں اے ٹی ایف کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر حلف اٹھایا تھا، اس کے چند دن بعد ہی انہوں نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی حلف اٹھایا تھا۔ ایف بی آئی کے نئے ڈائریکٹر کے طور پر سینیٹ نے کاش پٹیل کو 10 سالہ مدت کے لیے منظور کر لیا۔ٹرمپ کے متنازعہ اتحادی نے ڈیموکریٹس اور یہاں تک کہ کچھ ریپبلکنز کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ پٹیل کو کب ہٹایا گیا تھا۔ شام 4 بجے تک مشرقی وقت بدھ کی سہ پہر، پٹیل کی تصویر اور قائم مقام ڈائریکٹر کا ٹائٹل ابھی بھی اے ٹی ایف کی ویب سائٹ پر درج تھا۔