نیویارک(پاکستان نیوز)بائیڈن حکومت نے سیاسی پناہ کے قانون پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کر دیا ہے ، ذرائع کے مطابق GOP کے دباؤ اور دھمکیوں کی وجہ سے یوکرین کے لیے اضافی فنڈنگ بل میں ملک بدری کے ایک توسیعی عمل کو شامل کیا جائے گا۔یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سینیٹ میں امیگریشن پر جاری مذاکرات کے نتیجے میں واشنگٹن کے رہنماؤں کے لیے تعطل پیدا ہو گیا ہے، جو کسی بھی پیش رفت میں رکاوٹ ہے۔نیویارک امیگریشن کولیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مراد عودہ نے کہا ہے کہ ریپبلکنز کے انتہا پسند ایجنڈے کے لیے انسانی اقدار کی تجارت امریکی عوام اور ہمارے ملک کی بنیادی اقدار کے خلاف ہے۔ بائیڈن انتظامیہ ایک ایسے راستے کی طرف گامزن ہے جس کے دیرپا نتائج ہوں گے، قیادت کو کسی بھی آخری لمحے کی امیگریشن پالیسی کی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ اس کے بجائے، ہم کانگریس اور سینیٹ کے رہنماؤں پر زور دیتے ہیں کہ وہ محفوظ، انسانی، اور جامع اصلاحات کی حمایت کریں جو نئے آنے والے پناہ کے متلاشیوں اور قائم شدہ تارکین وطن کمیونٹیز کو کم اور مدد فراہم کریں گی۔ ہمارے ملک کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے قانونی امیگریشن سسٹم کو برقرار رکھے اور اس میں اضافہ کرے اور اس کے برعکس کسی بھی اقدام کی مخالفت کرے۔