غزہ پر تجارتی پابندیاں اسرائیلی معیشت کو ”سپر سپارٹا” بنائیں گی

0
162

تل ابیب (پاکستان نیوز) اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر غزہ کی جنگ پر بین الاقوامی غم و غصے کی وجہ سے تجارت میں خلل پڑتا ہے تو اسرائیل کو خود کفیل معیشت بننا ہو گی۔پیر کو یروشلم میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ پٹی میں اپنی فوجی مہم پر بڑھتے ہوئے خطرے اور فلسطینیوں کو درپیش سنگین انسانی حالات کے درمیان اسرائیل “ایک طرح کی تنہائی میں” ہے۔گزشتہ ہفتے، یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے غزہ میں جنگ اور انسانی امداد کی پابندی پر اسرائیل کے لیے آزادانہ تجارت اور دوطرفہ حمایت کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا، جس کے بارے میں ان کے بقول “انسانی قحط” پیدا ہوا ہے۔ناروے نے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ اگر وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تجارتی معاہدے کو منجمد کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو وہ یورپی یونین کی پیروی کرے گا۔مسٹر نیتن یاہو نے کہا کہ ہمیں تیزی سے خودکار خصوصیات کے ساتھ معیشت کو اپنانے کی ضرورت ہوگی ]غیر ملکی تجارت کے بغیر[، جس لفظ سے میں سب سے زیادہ نفرت کرتا ہوں، میں آزاد منڈی کا حامی ہوں، لیکن ہم خود کو ایسی صورت حال میں پا سکتے ہیں جہاں ہماری اسلحہ سازی کی صنعتیں بند ہیں۔ہمیں یہاں ہتھیاروں کی صنعتوں کو ترقی دینے کی ضرورت ہوگی ـ نہ صرف تحقیق اور ترقی، بلکہ اپنی ضرورت کی پیداوار کی صلاحیت بھی۔انہوں نے مزید کہا کہ قدیم یونانی شہری ریاست کی طرف سے جاری تنہائی پسندانہ پالیسیوں کے واضح حوالے سے اسرائیل کو “ایتھنز اور سپر سپارٹا” بننا پڑے گا۔انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ کم از کم آنے والے سالوں میں، ہمیں تنہائی میں ان کوششوں سے نمٹنا پڑے گا۔ اب تک جو کام ہوا وہ اب سے کام نہیں کرے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here