ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمنٹا ہماری ترجیح ہے:نگران وزیراعظم

0
204

نیویارک (پاکستان نیوز) پاکستانی نگران وزیراعظم انوار الحق کاکٹر نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلوں کے چیلنجز سے نمٹا ہماری ترجیح ہے ، اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مستقبل میں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے دریائے سندھ کے منصوبے اور ارلی وارننگ نظام سے متعلق منصوبہ بندی سمیت دیگر اقدامات کئے ہیں، 2030 تک پاکستان 60 فیصد متبادل توانائی کے ذرائع استعمال کرے گا، گلوبل وارمنگ کے خلاف ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، گذشتہ سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا، گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان کو قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس موقع پر پاکستان سے بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور اقوام عالم کو پاکستان کی مدد کیلئے متحرک کیا جس پر ان کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ ریزیلیئنس کیلئے نیشنل ایڈاپٹیشن منصوبے پر عملدرآمد شروع کیا ہے، اس منصوبے کے تحت مستقبل میں سیلاب اور قدرتی آفات کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے نشاندہی کردہ منصوبوں میں تمام وسائل بھرپور انداز میں بروئے کار لائے جائیں گے، دوسرے مرحلے میں سرمایہ کاری کی فراہمی کا فریم ورک وضع کیا جائے گا جس سے مخصوص نشاندہی شدہ شعبوں میں ضروریات کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2025 انیشیٹو کے تحت دریائے سندھ کے حوالے سے منصوبے کا آغاز کیا ہے، نیشنل ایڈاپٹیشن منصوبے کے تحت ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ ہماری اولین ترجیح ہے، پاکستان کی ارلی وارننگ صلاحیت میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے ہیں، عالمی حدت میں پاکستان کا حصہ بہت کم ہے تاہم سب سے ز یادہ متاثر ہونے والوں میں شامل ہے، عالمی حدت روکنے کیلئے عالمی کوششوں کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 2030 تک اپنی توانائی کی 60 فیصد ضرورت متبادل توانائی کے ذرائع سے حاصل کرے گا، اس پر 100 ارب ڈالر کی لاگت ہے جس پر ہمیں عالمی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے قرآن پاک کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام ماحول کے تحفظ کی ذمہ داری کو فروغ دینے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل کو بھرپور اندازمیں بروئے کار لانا چاہئے، مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے بارے میں قابل عمل سوچ اختیار کرنی چاہئے، موسمیاتی اہداف کے حصول کیلئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو مالیاتی اور تکنیکی تعاون کے ذریعے موسمیاتی انصاف ملنا چاہئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here