برسلز(پاکستان نیوز) یورپی یونین نے فیس بک کے صارفین کو کلاسیفائیڈ اشتہارات کی سروس فیس بک مارکیٹ پلیس تک خودکار رسائی دے کر عدم اعتماد کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر تقریبا 84 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن نے کہا کہ امریکی ٹیک ٹائٹن نے اپنے پلیٹ فارمز پر اشتہار دینے والے دیگر آن لائن کلاسیفائیڈ اشتہارات کی سروس فراہم کرنے والوں پر غیر منصفانہ تجارتی شرائط عائد کرکے اپنی غالب پوزیشن کا بھی غلط استعمال کیا۔بلاک کی مسابقتی سربراہ مارگریتھ ویسٹیجر نے بیان میں کہا کہ یہ یورپی یونین کے عدم اعتماد کے قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔ میٹا کو اب اس طرز عمل کو روکنا ہوگا۔میٹا نے کہا کہ فیصلے کے خلاف اپیل کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے میں آن لائن کلاسیفائیڈ لسٹنگ سروسز کے لیے فروغ پزیر یورپی مارکیٹ کی حقیقتوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔فرم نے اپنے بیان میں کہا کہ فیس بک کے صارفین انتخاب کر سکتے ہیں کہ آیا مارکیٹ پلیس کے ساتھ مشغول ہونا ہے یا نہیں، اور بہت سے ایسا نہیں کرتے۔ حقیقت یہ ہے کہ لوگ فیس بک مارکیٹ پلیس اس لیے استعمال کرتے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں، اس لیے نہیں کہ انہیں کرنا پڑتا ہے۔ 27 ممالک کی یورپی یونین کی طرف سے اب تک لگائے گئے 10سب سے بڑے عدم اعتماد کے جرمانوں میں، یہ حالیہ برسوں میں بلاک کے ریگولیٹر کمیشن کی طرف سے بڑی ٹیک کمپنیوں پر لگائے گئے بھاری جرمانے کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔میٹا کی طرف سے اسے بدسلوکی کا عمل سے تعبیر کرتے ہوئے کمیشن نے کہا کہ چونکہ فیس بک مارکیٹ پلیس فیس بک سے منسلک ہے، اس لیے سابقہ کو ڈسٹریبیوشن کا کافی فائدہ حاصل ہے جس کا مقابلہ حریف نہیں کر سکتے، تمام فیس بک صارفین کو خود بخود رسائی حاصل ہوتی ہے اور باقاعدگی سے فیس بک مارکیٹ پلیس ان کے سامنے آتی ہے چاہے وہ یہ چاہیں یا نہیں۔کمیشن نے کہا کہ مزید برآں، میٹا نے کلاسیفائیڈ اشتہارات کی سروس میں حریفوں پر غیر منصفانہ شرائط عائد کیں جنہوں نے فیس بک اور انسٹاگرام پر اشتہار دیا۔