ٹورانٹو(پاکستان نیوز)کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اینٹی ٹیرف ٹیلی ویژن اشتہار پر معافی مانگی ہے جس نے امریکی رہنما کو ملک پر اضافی محصولات عائد کرنے اور مذاکرات کو منقطع کرنے پر اُکسایا۔کارنی نے جنوبی کوریا کے شہر گیانگجو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن فورم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں ایک عشائیہ کے دوران ٹرمپ کو معافی کی پیشکش کی تھی، جہاں انہوں نے صدر سے نجی طور پر “بہت اچھی بات چیت” کی۔کارنی نے ہفتے کے روز کہا کہ صدر اس عمل سے، یا اشتہار سے ناراض ہوئے۔ یہ اشتہار، جس میں سابق صدر رونالڈ ریگن کو ٹیرف مخالف تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا، اسے صوبہ اونٹاریو نے خریدا تھا اور پچھلے مہینے بڑے امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورکس پر نشر کیا گیا تھا۔ٹرمپ نے اشتہار پر “جعلی” ہونے کا الزام لگایا اور رونالڈ ریگن صدارتی فاؤنڈیشن اینڈ انسٹی ٹیوٹ نے بھی اسے اپنے مواد سے دور کرتے ہوئے کہا کہ 25 اپریل 1987 کو کیمپ ڈیوڈ میں سابق صدر کی تقریر کو اشتہار میں غلط طریقے سے پیش کیا گیا تھا۔ٹرمپ نے پیر کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے دھوکہ دہی سے ایک بڑا خرید اشتہار لیا جس میں کہا گیا تھا کہ رونالڈ ریگن کو ٹیرف پسند نہیں ہے، جب کہ وہ ہمارے ملک اور اس کی قومی سلامتی کے لیے ٹیرف کو پسند کرتے ہیں،اس فراڈ کو بے نقاب کرنے کے لیے رونالڈ ریگن فاؤنڈیشن کا شکریہ۔












