قارئین طویل سردیوں کے بعد نیویارک میں موسم بدلتا ہے تو ہر فرد کے اندر تبدیلی نظر آتی ہے۔لگتا ہے نہ صرف پھول ،پودوں میں توانائی آگئی ہے بلکہ انسان کے اندر بھی شگوفے پھوٹنے لگے ہیں۔لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلنے لگتے ہیں۔مین ہیٹن کی رونق واپس آجاتی ہے، جوق درجوق لوگوں کا ایک ہجوم سڑکوں اور گلیوں میں چلتا پھرتا نظر آتا ہے۔ہر کیفے بھرا ہوا ہوتا ہے، ریسٹورنٹ سے باہر بیٹھنے کا انتظام ہوتا ہے اور تمام کرسیاں بھری ہوئی ہوتی ہیں۔چھوٹے بڑے گلی محلے بچوں کے کھیل کود سے پر رونق ہوجاتے ہیں، بڑی بلڈنگوں میں رہنے والے لوگ کھلی فضا میں سانس لینا چاہتے ہیں، اس لئے پارکوں اور بلڈگنوں کے باہر کرسیاں ڈالے بیٹھے ہوتے ہیں۔سمندر کے کنارے الگ ہی رونق ہوتی ہے، سمندر میں تیرتے ہوئے بے شمار لوگ اور ساحل پر دھوپ سیکتے ہوئے لوگ مارونق میں اضافہ کرتے ہیں۔حالانکہ نیویارک میں بہت زیادہ لوگ اور گاڑیاں بسیں ٹرینیں سردی اور گرمی میں کوئی کام رکتا نہیں ہے مگر پھر بھی سردیوں میں گلیاں سنسان اور پارک، سمندر بے رونق ہوجاتے ہیں۔مگر گرمیوں کے آتے ہی ایک گھر ایسا ماحول بن جاتا ہے کے گھر سے باہر ہی اپنے کا دل چاہتا ہے ایسے میں ہی دعا ہوتی ہے کہ یہ بہار اور پھر اس کے بعد گرمی کا موسم ہمیشہ قائم رہے۔مگر دو مہینے بعد ہی ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگتی ہیں اور نہ جانے کہاں سے چپ چاپ ٹھنڈ اپنا ڈیرہ جما لیتی ہے۔ بہار کا موسم جو آج کل ہے ایک عطیہ خداوندی ہے۔کیا حسین پھول اچانک ہی جا بجا نظر آتے ہیں قدرت نے یہاں کی مٹی میں بہت زرخیزی رکھی ہے تھوڑی سی محنت سے گلاب گیندلے اور بے شمار پھول نکل آتے ہیں۔درخت بھی اس طرح گھنے ہوجاتے ہیں کے پتہ ہی نہیں لگتا کے یہ کبھی ٹنڈمنڈ تھے اور خالی ڈالیاں ان کا حسن چھین چکی تھیں۔نہ صرف انسان اور پودے موسم کے ساتھ بدلتے ہیں بلکہ پھر خوبصورت چڑیاں بھی ہر جگہ اڑتی پھرتی ہیں۔بگلے جھیلوں سے باہر نکل آتے ہیں رنگ برنگی چڑیاں نہ جانے کہاں سے اڑ کر کہاں پہنچ جاتی ہیں اور موسم کا لطف لیتی ہیں۔تھوڑا سا نیویارک کے پررونق علاقوں سے ہٹ کر اندر شہر اور گائوں پہنچ جائو تو چرند پرند درخت اور پھول پودے اس قدر خوبصورت نظارے پیدا کر رہے ہوتے ہیں کے لوگ ہر طرف سیروتفریح کو اپنا فرض سمجھ لیتے ہیں۔یہ قدرتی نظارے اور انسان کی فطرت مل جل کر خدا کے اس بنائے ہوئے ماحول کو نہ صرف داد دیتے نظر آتے ہیں بلکہ یہ کہتے بھی نظر آتے ہیں کے ہم خدا کی کن کن نعمتوں کا شمار کریں۔اور اس کس چیز کی دادیں مکمل مناظر خوبصورت بیل بوٹے، چلتے پھرتے خوبصورت لوگ پر منظر الگ ہر پھول مختلف موسم بہار اور گرمی کا موسم خوش رہنے میں کتنی مدد دیتا ہے یہ ان لوگوں سے پوچھیں جو سرد ملکوں میں رہتے ہیں اور گھروں کے اندر زندگی کا بیشتر حصہ گزارتے ہیں۔مزاجوں میں تبدیلی آجاتی ہے۔صحت خراب ہونے لگتی ہے گھروں میں بعد انسان قدرتی نظاروں سے محروم ہوجاتا ہے ہر وقت مشینی زندگی اپنا لیتا ہے۔
ہر موسم خوشگوار نہیں ہوتا مگر ہر موسم اپنی جگہ بہت عرصے قائم بھی نہیں رہتا۔اس لیے خوشگوار موسم کا خدا کا تحفہ سمجھ کر ہمیشہ اس سے لطف اندوز ہوں اور حسین لمحوں کو کبھی ضائع نہ کریں جیسے کے آج کل موسم بہار ہے ہر جگہ ہر گلی میں پھول پودے نکل آئے ہیں انہیں دیکھیں خوش ہوں اور اس سینے کو اپنے لئے ایک ایسا تحفہ سمجھیں جو اللہ کی طرف سے آیا ہے۔
٭٭٭٭