نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کی زیر قیادت نجی کاروبار سے وابستہ افراد کرونا پابندیوں پر مکمل عملدرآمد نہیں کر رہے ہیں، اکثریت ماسک کو لازمی قرار دیئے جانے کے باوجود ان قوانین کو ہوا میں اڑا رہے ہیں ، جبکہ سابقہ میئر ڈی بلاسیو کے دور حکومت میں کرونا پابندیوں پر سختی سے عملدرآمد کر ایا گیا تھا جن میں نجی کاروباری افراد نے بھی قوانین پر عمل کو یقینی بنایا تھا۔ایڈمز کے ترجمان فیبین لیوی نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ جب پرائیویٹ سیکٹر کے مینڈیٹ کی بات آتی ہے تو ہم نے نفاذ کے بجائے تعلیم کو ترجیح دینے پر توجہ مرکوز کی ہے، جس کی وجہ سے ہم نیو یارک کے 87 فیصد سے زیادہ لوگوں کو ان کی پہلی خوراک کے ساتھ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں، جبکہ ڈی بلاسیو نے اپنی انتظامیہ کے آخری دنوں میں کہا تھا کہ وہ شہر کے عہدیداروں سے ویکسین کے مینڈیٹ کی تعمیل کے لیے کاروبار کی جانچ کرائیں گے، اس نے قوانین پر عمل نہ کرنے پر کاروبار کو ایک ہزار ڈالر جرمانے کی دھمکی بھی دی، تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ نیویارک شہر کے 3,025 کاروباروں میں سے صرف 31 فیصد مینڈیٹ کی تعمیل کر ر ہے ہیں،لیوی نے نیوز ڈے کو بتایا کہ نہ تو ڈی بلاسیو اور نہ ہی ایڈمز نے کاروبار پر جرمانہ عائد کیا۔ ڈی بلاسیو کا خطرہ وبائی امراض کے دوران سب سے زیادہ دور رس مقامی اقدامات میں سے ایک تھا اور اس کا اطلاق نیو یارک سٹی کے علاقے میں 184,000 سے زیادہ کاروباروں پر ہوا۔موجودہ لہر کے دوران، اسکول ہمارے بچوں کے لیے محفوظ ترین جگہیں رہے ہیں اور پیر، 13 جون سے، ہم 2ـ4 سال کے بچوں کے لیے ماسک کو اختیاری بنائیں گے۔