یہ تحریر یوم مبعث کیلئے لکھی جارہی ہے۔ یوم مبعث، یوم بعثت رسول ۖ، یوم اعلان رسالتۖ، یوم اعلائے کلمہ اخلاص، یوم تبرئہ از شرک و کفر، یوم آزادی انسانیت از غلامی، یو م فتح تو حید ،یوم شکست،شرک و یوم انہدام بدعات، یوم امن و سلامتی، یوم احترام انسانیت، یوم احترام دختران، یوم آغاز عبادت رسمی، یوم علم و آگہی و دانش، یوم اخلاق، یوم عدل و انصاف، یوم مہر و وفا، یوم انہدام غش و دغا، یوم نور، یوم آغاز تعلیم و تعلیم، یوم صدق و صفا، یوم شکر و صبر اور اگر لکھتا جائوں تو مثنوی ہفتہ بڑھ جائے گا، بس یہ سمجھیں آج یوم کل خیر ہے اور یوم دفع کل شر ہے۔مگر دیکھنا یہ ہے ہمیں ! کہ ہم نے اس دن اور اس دن کے اعلان سے کیا سیکھا ہے ؟ اگر کوئی کافر ملک حجاب یا برقعے پر پابندی لگا دے جو کہ باکل غلط ہے تو مسلمان ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہوتے ہیں جو بے پردگی مسلم ممالک میں ہو رہی ہے اور مسلم کمیونٹی میں ہو رہی ہے کبھی اسپر بھی احتجاج کرنا چاہئے!!!!!! اگر رشدی توہین رسالتۖ کرے تو قابل تنقید ہے اللہ اس پر اور ہر رشدی پر لعنت کرے۔ مگر جو دعویداران اسلام توہین رسالت ۖپر لٹریچر شائع کر رہے ہیں وہ کب بند ہوگا انکو سزا کب ملے گی؟ کارٹونوں والے ممالک قابل مذمت ہیں کہ ہمارے آقا کریم ۖ کی توہین کررہے ہیں تاہم جو مسلم ممالک کے ارباب حل و عقد اہانت رسول ۖ کررہے ہیں انکو سزا کب ملے گی ؟ انکے خلاف مظاہرے کب ہونگے؟ شرک جلی کے خلاف تو احتجاج ہوتا ہے شرک خفی کے خلاف کب احتجاج شروع ہو گا؟ بت پرستی تو منفور ہے انا پرستی سے کب چھٹکارا ملے گا ؟ آقا کریم ۖ انسانیت کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دلوانے آئے تھے ،آج جو کرپٹ حکمران ڈکٹیٹر شپ سے انسانیت کو دبوچ رہے ہیں انکو نجات کب ملے گی ؟ آقا نے اس ماحول میں بیٹی کا احترام بتایا جہاں بیٹیوں کو زندہ در گور کر دیا جاتا تھا ،آج جو بیٹیوں کو جہیز کی لعنت کے باعث زندہ در گور کی مانند کیا جارہا ہے اس کا کیا مداوا ہو گا اور کب ہو گا؟ آقا ہمارے فرسودہ بدعات کو ختم کرنے آئے تھے ،آج معاشرہ بدعات کا مرکز بن رہا ہے انکا قلع قمع کب کیا جائیگا؟ آقائے علم کے دیپ جلانے آئے تھے مگر ٹیکنالوجی میں اغیار کے آگے آرہے ہیں ؟ آج سوشل میڈیا پر جھوٹ بولے یا لکھے جاتے ہیں جو بد اخلاق آج ہمارے معاشروں میں گھرکر چکے ہیں ،وہ اخلاق پیغمبر ۖ سے کیوں متاثر نہیں ہوئے ؟ انما بعثت لاتمم مکارم الاخلاق وہ مکارم اخلاق کہاں ہیں ؟ ہمیں آج کے دن عہد کرنا ہوگا کہ سیرت النبیۖ کو مشعل راہ بنا کر جہالت اور غربت کا خاتمہ کرینگے۔ دہشت گردی اور گالی گلوچ کے کلچر کا خاتمہ کرینگے۔ بد کلامی ، بد زبانی اور بدتمیزی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،عبادت میں خلوص پیدا کرینگے۔ ریا کاری سے بچیں گے، طعن و تشنیع سے اجتناب کرینگے۔ جھوٹ سے نفرت کرینگے۔ سچ کو پروموٹ کرینگے۔ بدعقیدتی اور بد عملی سے بچیں گے، تقویٰ اور پیکر اخلاص بنیں گے، آقا کے صداقت و امانت والے پیغام کو عام کرینگے،تاکہ لوگ جوق در جوق اسلام قبول کریں آج کے دن بلکہ ہر دن کو یوم محاسبہ نفس قرار دیں،اللہ کر یم ہم سب کو اسلام کا آفاقی پیغام سمجھنے کی توفیق دے اور آقا ۖ کے نقش قدم پر چلنے کی سعادت بخشے۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد کو سمجھیں۔ عبادات و معاملات کو درست رکھیں اوربرداشت پیدا کریں، ضیاع وقت کی بجائے دنیا و آخرت سنوا ریں، آمین یا رب العالمین!
٭٭٭