بائیڈن نے سزائے موت کے 37مجرموں کی سزا کو عمر قید میں بدل دیا

0
12

واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ وہ سزائے موت کے 40 میں سے 37 افراد کی پھانسی کی سزاؤں کو تبدیل کر رہے ہیں، صدر بائیڈن وائٹ ہاؤس سے جانے سے پہلے سزائے موت پانے کے لئے قطار میں لگے 37 مجرموں کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کر رہے ہیں۔ 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس میں آنے کے منتظر ڈونلڈ ٹرمپ سزائے موت کے واضح حامی ہیں ، جو بائیڈن جاتے جاتے 37 مجرموں کی موت کی سزائیں کم کر کے عمر قید میں تبدیل نہ کرتے تو خدشہ تھا کہ ٹرمپ آنے کے بعد ان کی سزاؤں پر عمل ہو جاتا۔صدر جو بائیڈن کے اس اقدام سے پولیس اور فوجی افسران کے قتل، وفاقی اراضی پر رہنے والے افراد اور مہلک بینک ڈکیتیوں یا منشیات کی سمگلنگ اور خرید و فروخت میں ملوث افراد کے ساتھ محافظوں یا قیدیوں کے قتل جیسے سنگین جرائم میں سزا یافتہ لوگوں کی جانیں بچ گئی ہیں۔ صدر جو بائیڈن وائٹ ہاؤس چھوڑیں گے تو امریکہ میں وفاقی قیدیوں میں صرف تین مجرموں کو پھانسی کے پھندے کا سامنا ہو گا۔ جن تین مجرموں کو رحم دل بائیڈن سے معافی نہ مل سکی ان میں ایک ڈیلن روف ہیں، جنہوں نے 2015 میں چارلسٹن، ساؤتھ کیرولائنا میں مدر ایمانوئل AME چرچ کے نو سیاہ فام عقیدت مندوں کو نسل پرستی کے زیر اثر قتل کیا تھا۔ 2013 میں بوسٹن میراتھن پر حملہ کرنے والا جوکھر سارنائیف اور 2018 میں پٹسبرگ کے ٹری آف لائف سیناگوگ میں 11 عبادت کرنے والوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے والا رابرٹ بوورز، جو امریکی تاریخ کا سب سے مہلک یہودی دشمن قاتل تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here