امریکہ کے 13 صدور پر قاتلانہ حملے کئے گئے ، 4 ہلاک ہوئے

0
16

واشنگٹن(پاکستان نیوز) سابق صدر اور موجود و صدارتی امید وارڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا لیکن وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔ امریکہ میں کسی صدر پر قاتلانہ حملے کا یہ پہلا واقعہ میں ، ملک کی سیاسی تاریخی پر نگاہ کی جائے تو متعدد صدور اور صدارتی امیدواروں پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، جن میں سے کچھ تو ی نکلے اور چند ایک جانبر نہ ہو سکے ۔ ابراہام لنکن دو پہلے صدر تھے جو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنے ۔ 14 اپریل 1865 کو داشتن کے فورڈ تھیٹر میں ابراہام نکن کو ایک حملہ آور جان پلکس بوتھ نے گولی ماری ۔ اگلے دن ان کی موت ہو گئی۔ حملہ آور جان بوجھ کو 20 اپریل کو ورجینیا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جیمز ان کی ہوگئی۔ حملہ آور 28 مار کر تھا۔ گار فیلڈ کو صدارت سنبھالنے کے چھ ماہ بعد 2 جولائی 1881 کو والفنون کے ایک ٹرین سٹیشن پر چارلس کیلو نامی شخص نے گولی ماری۔ گارفیلڈ کئی ہفتوں تک زیر علاج رہے تا ہم جانبر نہ ہو سکے اور تمبر 1881 میں انتقال کر گئے ۔ چارلس گیٹو کو جون 1882 میں سزائے موت دی گئی۔ صدر ولیم مکملی 6 ستمبر 1901 میں نیو یارک کے شہر بغاو میں خطاب کے بعد لوگوں سے مل رہے تھے جب لیون ایک زونگوز نامی نوجوان نے سینے پر دو گولیاں ماریں ملٹی چند روز زیر علاج رہنے کے بعد 14 ستمبر 1901 کو انتقال کر گئے ۔ زونگوز کو 20 اکتوبر 1901 کو سزائے موت دے دی گئی۔ صدر جان ایف کینیڈ کی 22 نومبر 1963 میں خاتون اول کے ہمراہ کھلی گاڑی میں ڈلاس شہر کا دورہ کر رہے تھے کہ ہاروی آسولڈ نے انہیں گولی مار دی ، انہیں ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے ۔ آسونڈ کو جیل منتقل کیا جار ہا تھا تو اس دوران ایک شخص نے اسے گولی مار کر بلاک کر دیا۔ کینیڈی کے بعد نائب صدر انڈن بی جانسن نے صدارت سنبھالی ، و و واحد صدر ہیں جن کی حلف برداری جہاز میں ہوئی تھی۔ چار صدور دوران صدارت ہی طبعی موت کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ ولیم ہنری ایران 4 اپریل 1841 کو نمونیا کے باعث چل ہے۔ صدرز اثر سے لیار 9 جولائی 1850 کو معدے اور چھوٹی آنت میں سوزش کے باعث انتقال کر گئے ۔ صدر وارن کی ہارڈ تک 2 اگست 1923 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے ۔ قاتلانہ حملے میں بیچ نکلنے والے صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ 12 اپر میں 1945 کو دماغ کی شریان پھٹنے سے انتقال کر گئے تھے۔ صدر اینڈریو جیکسن 30 جنوری 1835 کو کیپیٹل مل سے باہر نکل رہے تھے جب رچر ڈا نس نامی شخص نے ان پر دو بار گولی چلائی تاہم دونوں بار گولی بندوق میں پھنس گئی، حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔ صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ پر فروری 1933 میں میامی میں ایک اوپن کار میں خطاب کر رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی ، روز ویلٹ کیے گئے لیکن شکاگو کے میتر امینتون سر یک گولی لگنے سے مارے گئے ۔ حملہ آور جو پیسے زنگارا کو سزائے موت دی گئی تھی۔ صدر ہیری ایس ٹرومین کو 1950 میں نشانہ بنایا گیا ، وائٹ ہاس کے قریب صدارتی مہمان خانے بلیئر ہاس میں قیام پذیر تھے کہ دو مسلح افراد نے اندر گھس کر فائرنگ کی ، فرود میں بچ گئے ، فائرنگ کے تبادلے میں وائٹ ہاس کا ایک پولیس اہکار اور ایک حملہ آور مارا گیا۔ دوسرے حملہ آور کی شناخت اوسکر گلازو کے نام سے ہوئی جسے سزائے موت سنائی گئی لیکن صدر ٹرومین نے بعد ازاں یہ سزا عمر قید میں بدل دی تھی۔ صدر جیرالڈ فورڈ پر 1975 میں دو قاتلانہ حملے ہوئے اور دو خوش قسمتی سے دونوں میں محفوظ رہے ۔ پہلی بار حملہ آور کی پستول سے گولی نہیں چلی اور اسے گرفتار کرلیا گیا ۔ دوسری بار ایک خاتون نے گولی چلائی تا ہم صدر فورڈ محفوظ رہے۔ دونوں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ خاتون حملہ آور کو 2007 اور دوسرے کو 2009 میں رہائی ملی ۔ صدر رونلڈ ریگن مارچ 1981 میں واشنگٹن میں خطاب کے بعد اپنی گاڑی کی جانب جا رہے تھے جب جان جنگلی جونیئر نامی شخص نے ان پر فائرنگ کی ، صدر ریکن کے علاوہ تین اور افراد کو بھی گولیاں تھیں ، ریکن علاج کے بعد صحت یاب ہو گئے تھے۔ جیوری نے ٹرائل کے دوران حملہ آور کو دماغی طور پر صحت مند نہ ہونے کی بنیاد ر قصور وار قرار نہیں دیا اور اس مینٹل ہسپتال بھیج دیا گیا تھا۔ صدر جارج ڈبلیو بش 10 مئی 2005 میں جار جیا کے دارالحکومت تبلیسی میں اپنے ہم منصب میخائل ساکاشویلی کے ہمر اور ریلی میں شریک تھے جب ان دونوں پر دستی بم پھینکا گیا، ہم ان سے 100 فٹ کے فاصلے پر گرا لیکن پھٹا نہیں اور دونوں محفوظ رہے حملے کے الزام میں ایک شخص کو عمر قید کی سزادی گئی۔ سابق صدر تھیو روز و بیلٹ دوسری مرتبہ صدر بنے کیلئے انتخابی مہم چلا رہے تھے جب 14 اکتوبر 1912 کو ریاست سکانسن میں جان شریک نامی شخص نے انہیں گولی ماری تا ہم وہ بچ گئے ، وہ گولی عمر بھر روز ویلٹ کے جسم میں رہی ۔ 1994 میں مارٹن ڈیوراں نامی مشخص نے وائٹ ہاس پر فائرنگ کی تاہم صدر بل کلنٹن محفوظ رہے یہ واو ران کو بعد ازاں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ۔ 2011 میں ایک شخص نے وائٹ ہاس پر فائرنگ کی تھی تاہم اس وقت صدر اوباما وائٹ ہاس میں جود ہی نہیں تھے۔ رابرٹ ایک کینیڈی مقتول صدر جان ایف کینیڈی کے بھائی اور نیو یارک سے سینیٹر تھے۔ دو صدارتی امیدوار بننے کیلئے ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے ، انہیں 1968 میں اس وقت گولی مار کر تل کر دیا گیا جب وہ کیلیفورنیا کے پرائمری میں فتح کے بعد لاس اینجلس ہوٹل میں خطاب کر رہے تھے۔ جارج ویس ریاست الاباما کے گورنر تھے اور ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل تھے، 1972 میں انتخابی مہم کے دوران ریاست میری لینڈ میں ان پر فائرنگ ہوئی اور جارج و سالیاس حملے کے بعد جزوی طور پر مفلوج ہو گئے تھے۔ حملہ آور کو کئی برس قید کے بعد 2007 میں رہا کر دیا گیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here