نیویارک(پاکستان نیوز)ماہرین کی ایک عالمی تحقیقی ٹیم نے نیا انکشاف کیا ہے کہ انسانوں کو بیمار کرنے والے سینکڑوں وائرس انسان ہی کا جینیاتی کوڈ چوری کرکے خود کو تبدیل کرسکتے ہیں اور اس طرح ارتقا پذیر ہوکر مستقبل میں اور بھی زیادہ خطرناک اور ہلاکت خیز بن سکتے ہیں،یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ وائرس جب کسی جاندار پر حملہ کرتے ہیں تو سب سے پہلے اس کی جینیاتی مشینری پر قبضہ کرکے اس سے اپنی ہی مزید نقلیں تیار کرانے لگتے ہیں جس کے نتیجے میں جاندار بیمار پڑ جاتا ہے اور ہلاک بھی ہوسکتا ہے۔انسانوں کا معالہ بھی اس سے کچھ مختلف نہیں جنہیں ہر وقت طرح طرح کے وائرسوں کا سامنا رہتا ہے۔البتہ وائرس کے ماہرین(وائرولوجسٹس) میں سے کچھ کو شبہ تھا کہ ”آر این اے وائرس“ کی وسیع جماعت سے تعلق رکھنے والے بیشتر وائرس کی وسیع جماعت سے تعلق رکھنے والے بیشتر وائرس جب انسان پر حملہ آور ہوتے ہیں تو وہ صرف اس کی جینیاتی مشینری کو”ہائی جیک“ ہی نہیں کرتے بلکہ انسانی جینیاتی کوڈ کا کچھ حصہ چوری کرکے اسے اپنے جینوم(جین کے مجموعے) میں شامل کرلیتے ہیں۔