اسلام آباد:
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان کو این آراو نہ دیا جاتا تو ملک میں منی لانڈرنگ کا خاتمہ ہوجاتا۔
وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور میڈیا انڈسٹری سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اگر جنرل مشرف کی جانب سے حدیبیہ کیس میں شریف فیملی کو این آر او نہ ملتا اور کیس کا فیصلہ میرٹ پر کیا جاتا تو آج پاکستان میں منی لانڈرنگ کا خاتمہ ہو چکا ہوتا لیکن بدقسمتی سے حدیبیہ کیس میں ملنے والے این آر او کو آئندہ آنے والے تمام کیسز میں ماڈل کے طور پر استعمال کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے پیسے میں یہی ماڈل سامنے آیا ہے اس حوالے سے تمام تفصیلات میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچائی جائیں تاکہ عوام الناس کو گمراہ کرنے والوں کی اصلیت سے پردہ اٹھا کر ان کا اصل چہرہ عوام کو دکھایا جا سکے، اس کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت پر ان سیاہ کاریوں کے نقصانات سے ان لوگوں کو بتایا جائے جو آج مہنگائی اور بیرونی قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بے نامی قانون کے تحت قواعد اور قانون بنائے ہیں، اس سے منی لانڈرنگ پر قابو پانے اور دوسروں کے نام پر جائیدادیں رکھنے کی حوصلہ شکنی میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔