واشنگٹن (پاکستان نیوز)امریکی پولسٹر اور سیاسی مبصر مارک مچل اور راسموسن رپورٹس کے ہیڈ پولسٹر، نے حال ہی میں امریکی ٹیک کمپنیوں کی ‘ڈی انڈین ائزیشن’ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سینئر Hـ1B ڈویلپر کو ملک بدر کرنے سے 10 غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے جیسا ہی معاشی اثر پڑے گا۔مچل نے اپنے پوڈ کاسٹ ‘دی وار روم’ میں ٹرمپ کے سابق مشیر اور معروف MAGA آواز اسٹیفن کے بینن سے بات کرتے ہوئے پریشان کن تبصرے کیے۔انھوں نے کہا کہ ہر ایک Hـ1B کے لیے، آپ جانتے ہیں، ایپل کے سینئر ڈویلپر جسے ہم واپس بھیجتے ہیں، یہ معاشی طور پر، شاید دس غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کے برابر ہے۔مچل نے کہا کہ ہم اگر ایپل کمپنی میں کام کرنے والے ایک سینئر ڈویلپر کو آبائی وطن واپس بھیجتے ہیں تو معاشی طور پر ہمیں دس تارکین ملازمین کی کمی جتنا نقصان اٹھانا پڑتا ہے ، انھوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم ماضی میں ہم اسے بہتر کیوں نہیں کر سکے ، موجودہ لوگوں میں زیادہ تر انٹری لیول کے ہیں ، امیگریشن مسائل کی وجہ سے اس وقت ایک کروڑ بیس لاکھ امریکی ٹیک ورکرز بے روزگار ہو چکے ہیں ، جس کی وجہ سے امریکی کمپنیوں کو کام کروانے کے لیے یورپی ورکرز کی مہنگے داموں خدمات حاصل کرنا پڑ رہی ہیں ، غیر ملکی انجینئر کو سالانہ 60 سے 70 ہزار ڈالر ادا کرنا پڑتے تھے جبکہ اب امریکی انجینئرز کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر ادا کرنا پڑ رہے ہیں ۔














