تنخواہوں میں اضافہ سست رفتاری کا شکار

0
17

واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز) امریکہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ آئندہ تین سال تک سست رفتاری کا شکار رہے گا جبکہ رواں بر س جون کے دوران تنخواہ میں متوازن اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا، یہ افراط زر کے نقطہ نظر میں فیڈ پالیسی سازوں کے اعتماد کو بھی بڑھا سکتا ہے اور اس سال کے آخر میں شرحوں میں کٹوتی شروع کرنے کے لیے امریکی مرکزی بینک کو ایک قدم کے قریب دھکیل سکتا ہے۔مالیاتی منڈیاں پر اُمید ہیں کہ فیڈ 2022 اور 2023 میں مالیاتی پالیسی کو جارحانہ طور پر سخت کرنے کے بعد ستمبر میں اپنا نرمی کا دور شروع کر سکتا ہے۔ بوسٹن کالج میں معاشیات کے پروفیسر برائن بیتھون نے کہا کہ معیشت ایک معقول اور پائیدار، روزگار میں اضافے کی رفتار کی طرف بڑھ رہی ہے۔کسی بھی اچانک کمی کا کوئی ثبوت نہیں ہے، کچھ بھی ایسا نہیں ہے جو یہ بتاتا ہو کہ ہم اچانک ٹپ اوور کرنے جا رہے ہیں۔ ہم اب بھی بنیادی طور پر ‘سافٹ لینڈنگ’ کو ٹریک کر رہے ہیں۔رائٹرز کے ماہرین اقتصادیات کے سروے کے مطابق، مئی میں 272,000 اضافے کے بعد غیر فارم پے رولز میں 190,000 ملازمتوں کا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ 12 مہینوں میں روزگار کے حصول میں اوسطاً تقریباً 230,000 ملازمتیں ماہانہ ہیں۔ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ امیگریشن میں حالیہ اضافے کی وجہ سے کام کرنے کی عمر کی آبادی میں اضافے کو برقرار رکھنے کے لیے معیشت کو ماہانہ کم از کم 150,000 ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔بے روزگاری کی شرح جنوری 2022 کے بعد پہلی بار مئی میں بڑھ کر 4.0 فیصد تک پہنچ گئی، جو نوجوانوں کی غیر مستحکم بے روزگاری سے بڑھا۔ کچھ ماہرین اقتصادیات نے جون میں اس کے 3.9 فیصد تک گرنے کی توقع کی تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here