جیفری ایپسٹین کی16فائلیں غائب ٹرمپ کی تصویر دوبارہ فائل میں شامل

0
4

واشنگٹن(پاکستان نیوز) محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ سزا یافتہ جنسی مجرم جیفری ایپسٹین کیس کے تحقیقاتی دستاویزات چند گھنٹوں بعد ویب سائٹ سے غائب ہوگئیں۔جیفری ایپسٹین سے متعلق دستاویزات کی16 فائلیں امریکی محکمہ انصاف کی ویب سائٹ سے جاری کیے جانے کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ہٹا دی گئیں۔ان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک تصویر بھی شامل ہے۔فائلوں میں ایسی تصاویر شامل تھیں جن میں برہنہ خواتین کی عکاسی پر مبنی پینٹنگز دکھائی گئی تھیں، ایک تصویر میں الماری کے اوپر اور درازوں میں رکھی متعدد تصاویر نظر آتی تھیں۔دراز میں موجود تصاویر میں ٹرمپ، جیفری ایپسٹین، میلانیہ ٹرمپ اور ایپسٹین کی دیرینہ ساتھی گسلین میکسویل ایک ساتھ دکھائی دے رہے تھے۔سابق صدر بل کلنٹن نے وائٹ ہائوس کی جانب سے ان کی نئی تصاویر جاری کیے جانے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت انہیں جیفری ایپسٹین کیس میں جان بوجھ کر قربانی کا بکرا بنا رہی ہے۔یاد رہے کہ وزارت انصاف نے اعلان کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک تصویر، جو جیفری ایپسٹین کے کیس سے متعلق دستاویزات کے ذخیرے سے پہلے ہٹا دی گئی تھی، دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔ وزارت انصاف کے مطابق جائزے کے بعد یہ واضح ہوا کہ اس تصویر میں ایپسٹین کے کسی بھی متاثرہ فرد کو نہیں دکھایا گیا۔یہ تصویر ایک میز کی کھلی دراز میں رکھی گئی تھی جس میں ٹرمپ مختلف خواتین کے ساتھ دکھائی دیے تھے۔ ابتدا میں جنوبی ضلع نیویارک نے ممکنہ متاثرین کے تحفظ کے لیے اس تصویر کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔وزارت انصاف نے بتایا کہ جائزے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ تصویر میں کسی ایپسٹین اسکینڈل کی متاثرہ خاتون کی موجودگی کے شواہد نہیں ہیں، اور اسے بغیر کسی تبدیلی کے دوبارہ جاری کیا گیا ہے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹاڈ بلانچ نے امریکی نیوز آئوٹ لیٹ این بی سی کے پروگرام میں بتایا کہ ان کے دفتر نے تصویر کو خواتین کے تحفظ کے خدشات کے پیش نظر ہٹایا تھا اور اس کا صدر ٹرمپ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔جمعہ کو وزارت انصاف نے جیفری ایپسٹین سے متعلق ہزاروں مزید دستاویزات جاری کی تھیں۔ جیفری ایک سزا یافتہ جنسی مجرم تھے اور 2019 میں خودکشی کر چکے ہیں۔ ان دستاویزات میں ٹرمپ کا ذکر محدود تھا، جس پر بعض ریپبلکن رہنماں نے تنقید کی۔ اے بی سی نیوز کے ایک انٹرویو میں ڈیموکریٹک ہاس مائنارٹی لیڈر حکیم جیفریز نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں کہ دستاویزات کی فراہمی میں قانونی تقاضوں کی کمی کیوں ہوئی۔

 

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here