اسلام آباد (پاکستان نیوز)رواں سال سعودی عرب نے 24 ہزار پاکستانیوں کو ‘بھیک مانگنے پر ڈی پورٹ کیا جبکہ متحدہ عرب امارات نے چھ ہزار پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا۔حکام کے مطابق رواں سال آذربائیجان سے بھی ‘ڈھائی ہزار بھکاریوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔ایسا پہلی بار نہیں جب بھیک مانگنے کے جرم میں سعودی عرب سمیت دیگر ممالک سے پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہو۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بیرون ملک جا کر بھیک مانگنے کے جرم میں ڈی پورٹ (بے دخل) کیے جانے والے پاکستانیوں پر سفری پابندی بڑھائی جا رہی ہے جبکہ اِن افراد کو پاکستان میں بھی فوجداری کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔بدھ کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں بریفنگ کے دوران ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ انکشاف کیا ہے کہ رواں سال ہزاروں پاکستانیوں کو مختلف ممالک سے بھیک مانگنے کے الزام میں ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ‘بھیک مانگنے کے الزام میں بے دخل کیے جانے والوں پر سفری پابندیوں کو بڑھانے کی قانون سازی کی جا رہی ہے جس کا اعلان جلد ہو گا۔










