امریکی صدارتی امیدوار اورسینیٹ کمیٹی کشمیریوں کے حق میں بول پڑے

0
106

واشنگٹن:

امریکی صدارتی امیدوار الزبتھ وارن اور امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی سرکار کے غیر آئینی اقدامات اور کرفیو ختم کر کے بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

موجودہ سینیٹر اور 2020 میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے لیے امیدوار الزبتھ وارن سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کشمیریوں کے حق میں بول پڑیں، اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ بھارت اور امریکا کے درمیان گہرے سیاسی تعلقات ہیں اور دونوں جمہوری اقدار کے حامل ممالک ہیں اس لیے میں کشمیریوں کے انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے، کرفیو سمیت دیگر پابندیوں کے خاتمے اور ان کے رائے کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتی ہوں۔

دوسری جانب امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کی اپیل 2020 کے سالانہ غیر ملکی تخصیصی ایکٹ میں شامل کرلی ہے اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم کرنے، مواصلات اور انٹرنیٹ سروس بحال کرنے اور اسیر رہنماؤں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دن سے مسلسل نافذ کرفیو کو 63 دن بیت گئے ہیں، لاکھوں کشمیری لاک ڈاؤن کے باعث گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ بنیادی انسانی حقوق معطل ہیں اور گھر گھر چھاپوں کے دوران بچوں کو تک کو حراست میں لیا جا رہا ہے اس کے باوجود بہادر و دلیر کشمیری اپنے حقوق کے لیے قابض فوج کے سامنے احتجاج کیلیے سڑکوں پر نکل آتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here